Ahmed Faraz recites his ghazal دل نے ہر بار کہا آگ پرائی لے لے
Vložit
- čas přidán 28. 06. 2024
- احمد فراز
وحشتِ دل صلۂ آبلہ پائی لے لے
مجھ سے یارب مِرے لفظوں کی کمائی لے لے
عقل ہر بار دکھاتی تھی جَلے ہاتھ اپنے
دل نے ہر بار کہا آگ پرائی لے لے
میں تو اُس صُبحِ درخشاں کو تَونگر جانُوں
جو مرے شہر سے کشکولِ گدائی لے لے
تُو غنی ہے مگر اتنی ہیں شرائط تیری
وہ محبت جو ہمیں راس نہ آئی، لے لے
ایسا نادان خریدار بھی کوئی ہوگا
جو ترے غم کے عوض ساری خدائی لے لے
اپنے دیوان کو گلیوں میں لیے پھرتا ہُوں
ہے کوئی جو ہُنرِ زخم نمائی لے لے
میری خاطر نہ سہی اپنی انا کی خاطر
اپنے بندوں سے تو پندارِ خدائی لے لے
احمد فراز
Great
❤❤❤❤
🎉❤🎉❤
🎉❤🎉❤
❤🎉❤🎉
زبردست ❤️❤️❤️
❤🎉❤🎉
🎉❤🎉❤
❤🎉❤🎉
🎉❤🎉❤
وحشتِ دل صلۂ آبلہ پائی لے لے
مجھ سے یارب مِرے لفظوں کی کمائی لے لے
عقل ہر بار دکھاتی تھی جَلے ہاتھ اپنے
دل نے ہر بار کہا آگ پرائی لے لے
میں تو اُس صُبحِ درخشاں کو تَونگر جانُوں
جو مرے شہر سے کشکولِ گدائی لے لے
تُو غنی ہے مگر اتنی ہیں شرائط تیری
وہ محبت جو ہمیں راس نہ آئی، لے لے
ایسا نادان خریدار بھی کوئی ہوگا
جو ترے غم کے عوض ساری خدائی لے لے
اپنے دیوان کو گلیوں میں لیے پھرتا ہُوں
ہے کوئی جو ہُنرِ زخم نمائی لے لے
میری خاطر نہ سہی اپنی انا کی خاطر
اپنے بندوں سے تو پندارِ خدائی لے لے
احمد فراز
Wah wah kiya khene