Video není dostupné.
Omlouváme se.

What is the Viewpoint of Islam on Secularism

Sdílet
Vložit
  • čas přidán 24. 06. 2024
  • Watch the Complete Lecture here: • Video
    Let us know what you think in the comments section.
    Subscribe to this channel for more videos: / cpsinternational
    Visit our website CPS International: cpsglobal.org/
    Read / Download books: cpsglobal.org/...
    Listen to audio lectures:
    In English: cpsglobal.org/...
    In Hindi/Urdu: cpsglobal.org/...
    Read articles here: cpsglobal.org/...
    Follow Us on
    Facebook CPS: / cpsinternational
    Twitter CPS: / cps_global
    Facebook Maulana Wahiduddin Khan: / maulanawkhan
    Twitter Maulana Wahiduddin Khan: / wahiduddinkhan
    Quora: www.quora.com/...
    Instagram: ...
    LinkedIn: / maulanawahiduddinkhan
    Whatsapp: wa.me/91999994...
    Telegram Channel: t.me/maulanawa...
    #islam #repentance #muslim #hadith #quran

Komentáře • 9

  • @baryalnoor6346
    @baryalnoor6346 Před měsícem +1

    Actually, it's the ignorance of the rest of the Muslim communities in not understanding things to its proper core and running lives on fatwas.
    Maulana Wahidudin raised a very valid point.

  • @چاندبابوچاند
    @چاندبابوچاند Před měsícem

    04
    فرد و قوم آئینہ ی یک دیگرند
    سلک و گوہر کہکشان و اخترند
    فرد اور جماعت ایک دوسرے کے لیے آئینے کی مانند ہیں ؛ (افراد سے قوم بنتی ہے اور قوم کی روایات افراد میں جھلکتی ہیں) ان کی مثال دھاگے اور موتی اور کہکشاں اور ستارے کی مانند ہےاور امام سے امت بنتی ہے مسلمان ایک قوم نہیں امت ہیں امت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جسکو اپنے امیر کی تلاش ہے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    تو خودی از بیخودی نشناختی
    خویش را اندر گمان انداختی
    تو نے خودی اور بے خودی میں فرق نہیں سمجھا ؛ اور اپنے آپ کو ظن و گمان میں ڈال دیا۔
    جوہر نوریست اندر خاک تو
    یک شعاعش جلوہ ی ادراک تو
    خودی نور کا ایک جوہر ہے جو تیرے بدن کے اندر موجود ہے؛ تیرے فہم و ادراک کی روشنی خودی کی ایک شعاع ہے۔
    عیشت از عیشش غم تو از غمش
    زندہ ئی از انقلاب ہر دمش
    تیرا عیش خودی کے عیش سے اور تیرا غم خودی کے غم سے وابستہ ہے؛ تیری زندگی کا دار و مدار اس کے ہر لحظہ انقلاب پر موقوف ہے۔
    واحدست و بر نمی تابد دوئی
    من ز تاب او من استم تو توئی
    خودی واحد ہے، وہ دوئی کی تاب نہیں رکھتی؛ اسی کی تاب و تواں سے میں، میں ہوں اور تو، تو ہے۔
    خویش دار و خویش باز و خویش ساز
    نازہا می پرورد اندر نیاز
    اپنی حفاظت اپنی اظہار، اور اپنی تعمیر اس کی صفت ہیں؛ اس کی نیاز مندی میں سینکڑوں ناز پرورش پاتے ہیں۔
    آتشے از سوز او گردد بلند
    این شرر بر شعلہ اندازد کمند
    اس کے سوز سے آگ بلند ہوتی ہے؛ خودی کا شرر شعلے پر کمند ڈالتا ہے۔
    فطرتش آزاد و ہم زنجیری است
    جزو او را قوت کل گیری است
    اس کی فطرت آزاد ہے اور مقیّد بھی؛ اس جزو میں کل (کائنات) پر قابو پا لینے کی قوّت ہے۔

  • @چاندبابوچاند
    @چاندبابوچاند Před měsícem

    01
    فرد و قوم آئینہ ی یک دیگرند
    سلک و گوہر کہکشان و اخترند
    فرد اور جماعت ایک دوسرے کے لیے آئینے کی مانند ہیں ؛ (افراد سے قوم بنتی ہے اور قوم کی روایات افراد میں جھلکتی ہیں) ان کی مثال دھاگے اور موتی اور کہکشاں اور ستارے کی مانند ہےاور امام سے امت بنتی ہے مسلمان ایک قوم نہیں امت ہیں امت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جسکو اپنے امیر کی تلاش ہے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    در معنی ربط فرد و ملت
    فرد را ربط جماعت رحمت است
    جوہر او را کمال از ملت است
    تمہید: ربط فرد و ملّت
    فرد کے لیے جماعت سے ربط رکھنا باعث رحمت ہے؛ ملّت کے اندر رہ کر ہی اس کا جوہر کمال حاصل کرتا ہے۔
    تاتوانی با جماعت یار باش
    رونق ہنگامہ ی احرار باش
    جہاں تک ہو سکے جماعت کے ساتھ لگا رہ اور اس طرح ہنگامہء احرار کی رونق بن جا۔
    حرز جان کن گفتہ ی خیرالبشر
    ہست شیطان از جماعت دور تر
    حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کے اس فرمودہ کو اپنی جان کے لیے تعویذ بنا لے؛ کہ شیطان جماعت سے دور رہتا ہے۔
    فرد و قوم آئینہ ی یک دیگرند
    سلک و گوہر کہکشان و اخترند
    فرد اور جماعت ایک دوسرے کے لیے آئینے کی مانند ہیں ؛ (افراد سے قوم بنتی ہے اور قوم کی روایات افراد میں جھلکتی ہیں) ان کی مثال دھاگے اور موتی اور کہکشاں اور ستارے کی مانند ہےاور امام سے امت بنتی ہے مسلمان ایک قوم نہیں امت ہیں امت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جسکو اپنے امیر کی تلاش ہے ۔
    فرد می گیرد ز ملت احترام
    ملت از افراد می یابد نظام
    فرد کی توقیر ملّت سے ہے؛ اور ملّت کا نظام افراد پر مبنی ہے۔
    فرد تا اندر جماعت گم شود
    قطرہ ی وسعت طلب قلزم شود
    جب فرد جماعت میں گم ہو جاتا ہے ؛ تو گویا وسعت کا متلاشی قطرہ دریا بن جاتا ہے۔

  • @mirzashahbaz5336
    @mirzashahbaz5336 Před měsícem +1

    But democracy isn't the system of Islam

    • @umish-j7t
      @umish-j7t Před měsícem

      The appointment of Abu bakr ra was through democracy, the people elected him at sa3d banu saqifa

  • @bestofsatish
    @bestofsatish Před 19 dny

    Secularism is acceptance of other gods. but islam run on the principle that allah is the only god. so if you accept allah as the only god, you are not secular but if you accept other gods you are not a muslim. So secularism is contradictory to islam

  • @چاندبابوچاند
    @چاندبابوچاند Před měsícem

    03
    فرد و قوم آئینہ ی یک دیگرند
    سلک و گوہر کہکشان و اخترند
    فرد اور جماعت ایک دوسرے کے لیے آئینے کی مانند ہیں ؛ (افراد سے قوم بنتی ہے اور قوم کی روایات افراد میں جھلکتی ہیں) ان کی مثال دھاگے اور موتی اور کہکشاں اور ستارے کی مانند ہےاور امام سے امت بنتی ہے مسلمان ایک قوم نہیں امت ہیں امت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جسکو اپنے امیر کی تلاش ہے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    لفظ چون از بیت خود بیرون نشست
    گوہر مضمون بجیب خود شکست
    جیسے لفظ کو اگر شعر سے نکال دیا جائے تو اس کی جیب مضمون کا معنی ٹوٹ جاتی ہے یعنی وہ بے معنی ہو جاتا ہے۔
    برگ سبزی کز نہال خویش ریخت
    از بھاران تار امیدش گسیخت
    پتّہ اگر اپنے درخت سے گر جاتا ہے تو بہار کے موسم میں بھی اس کے سرسبز ہونے کی امید ختم ہو جاتی ہے۔
    ہر کہ آب از زمزم ملت نخورد
    شعلہ ہای نغمہ در عودش فسرد
    جب فرد ملّت کے چشمہ زمزم سے پانی نہیں پیتا اس کے ساز کے اندر نغموں کے شعلے افسردہ ہو جاتے ہیں۔
    فرد تنہا از مقاصد غافل است
    قوتش آشفتگی را مایل است
    فرد اکیلا ہو تو وہ اعلی مقاصد سے غافل رہتا ہے اور اس کی قوّتیں رو بہ انحطاط ہو جاتی ہیں۔
    قوم با ضبط آشنا گرداندش
    نرم رو مثل صبا گرداندش
    قوم اسے ضبط سے متعارف کرتی ہے اور اسے صبا کی مانند ہولے ہولے چلتی ہے۔
    پا بہ گل مانند شمشادش کند
    دست و پا بندد کہ آزادش کند
    قوم اسے شمشاد کی مانند مٹی کا پابند بناتی ہے ؛ اس کے ہاتھ پاؤں باندھتی ہے تاکہ اسے آزاد کرے۔
    چون اسیر حلقہ ی آئین شود
    آہوی رم خوی او مشکین شود
    جب فرد اپنے آپ کو قانون کا پابند بناتا ہے تو اس کی رم خو فطرت میں خوشبو پیدا ہو جاتی ہے۔