Video není dostupné.
Omlouváme se.

Materialism and Intellectual Dwarfism | 29th April 2012 - Maulana Wahiduddin Khan

Sdílet
Vložit
  • čas přidán 8. 05. 2021
  • #wordsofwisdom

Komentáře • 21

  • @sascopk
    @sascopk Před 3 lety +12

    His life experience is light for others

  • @safeenatabassum2519
    @safeenatabassum2519 Před 2 lety +2

    Blessed to hear you. May you be rewarded in abundance

  • @syedtauqeer1546
    @syedtauqeer1546 Před 3 lety +7

    Great thoughts of Wisdom

  • @saifanwar1510
    @saifanwar1510 Před 3 lety +5

    Nice lecture

  • @mailmekaushik33
    @mailmekaushik33 Před 3 lety +5

    True wisdom.🙏🙏

  • @attorneyumarghazalli
    @attorneyumarghazalli Před 3 lety +4

    Subhanullah.

  • @faheemomar8429
    @faheemomar8429 Před 3 lety +3

    Masha Allah

  • @ibrarkhan7334
    @ibrarkhan7334 Před 3 lety +3

    Think to explore

  • @kl9080
    @kl9080 Před 3 lety +2

    When everyone is living in materialism it's very difficult to avoid it

  • @ramzannadaf487
    @ramzannadaf487 Před 3 lety +2

    Alhamdulillah

  • @growwiser8471
    @growwiser8471 Před rokem

    Very detailed and mind blowing lecture about intellectual development. Every human being is a masterpiece. We should unfold our potential and utilize it to get entry into paradise.

  • @ghulamdastgirbutt1108
    @ghulamdastgirbutt1108 Před 3 lety +2

    Jazakala sir 🤲

  • @arsalanj9
    @arsalanj9 Před 4 měsíci +2

    Maulana is talking about my father Hakim TABREZ AKHTER LARI and my name is Arsalan TABREZ

  • @azhar.mubarak
    @azhar.mubarak Před 3 lety +1

    Principle based personality

  • @AsadUllah-zj1ll
    @AsadUllah-zj1ll Před 3 lety +1

    ہمارے آزادکشمیر اور پاکستان کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ وہ مداپرست سوچ میں ساری زندگی جیتے ہے حتی کہ قبر کا منہ جا دیکھتے ہے

  • @malikkhizar9950
    @malikkhizar9950 Před 2 lety

    Well explained his topic

  • @juberalam92
    @juberalam92 Před rokem

    Nice

  • @AbdulWahid-mw3uw
    @AbdulWahid-mw3uw Před 3 lety

    Mashallah very nice Explained

  • @lets-get-better
    @lets-get-better Před 3 lety +1

    if anyone needs demonstration
    refer to real state giant malik riyaz in pakistan who says education is a useless thing and waste of time

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi4746 Před 2 lety

    وجود انسان ارتقائی عمل
    یا
    اللہ خالق کائنات کی تخلیق سے
    قرآن کا بیان ہے کہ پہلے بشر کی تخلیق جنت میں کی گئی تھی ۔ اس سے اس کے زوجہ کو پیدا کیا ۔ قرآن نسل امسانی کے آغاز کا بیان مرد اور عورت کے ایک جوڑے سے کرتا ہے ۔
    یہ دونوں " الجنہ " میں رکھے گئے اور پھر وہان سے کرہ ارض پر منتقل کردئیے گئے ۔ وہ زمین
    پر ارتقا کے ذریعہ وجود میں نہیں آئے ۔
    دونوں بیانات ایک دوسرے کے بالکل مخالف اور متضاد ہیں ۔
    آدم علیہ السلام کی تخلیق جنت میں کی گئی تھی اور ان سے ان کے زوجہ کو بنایا گیا ۔ قرآن میں آللہ تعالی نے اس حقیقت کو مختلف سورتوں میں بیان کیا ہے ۔
    نظری ان سے زمین پر ایک خلیہ Cell قدرتی و طبعی ارتقا سے کسی طرح پیدا ہوگیا ۔ ایک خلیہ والا جان دار اور بتدریج متعدد الخلایا والے جان دار پیدا ہوتے رہے ۔ یہ تمام مراحل بالکل افسانوں ہیں ۔ آج کا انسان جسے سائنسداں Homo Sapience کہتے ہیں تقریبا ڈیڑھ دولاکھ پہلے ظہور میں آیا ۔
    قرآن انسان کے طویل ارتقائی عمل سے گزر کر پیدا ہونے کی بات نہیں کرتا بلکہ اللہ قادر مطلق یہ بیان کرتا ہے کہ اس نے ایک بشر آدم کا کالبد خاکی بنایا
    جسے " فإذا سويته " اور جب میں اسے اچھی طرح بناچکوں ۔ " ونفخت فيه من روحى " اور اس میں اپنی روح میں سے کچھ پھونک دوں اس طرح پہلا بشر پیدا کیا گیا اور پھر اس سے اس کا جوڑا ایک عورت پیدا کی گئی ۔ قرآن مجید کے اس بیانیہ کی ارتقائی تشریح کیسے کی جاسکتی ہے ۔
    نظریہ ارتقا تخلیق آدم و حوا کے بارے میں قرآن کے بیان کو نہیں مانتا ۔ نظریہ ارتقا کسی ما بعد الطبیعاتی تصور کا سرے سے انکار کرتا ہے یعنی اللہ کی ذات کا وجود نہیں ہے ۔ جب اللہ خالق کے وجود کا انکار کردیا تو رسالت اور انبیاء علیہم السلام پر نزول وحی و کتاب خود بخود کالعدم ہوگیا ۔ یہ ہے نظریہ ارتقا کی اصل حقیقت ۔
    اس کے باوجود کچھ نام نہاد دانشور اور جدید تعلیم یافتہ لوگ نظریہ ارتقا کو قرآن سے ثابت کرنے کی سعی ناکام کرتے رہتے ہیں ۔ نظریہ ارتقا کے مطابق آدم کا وجود ہی نہیں ہے ۔ آدم نام کا کوئی فرد بشر ارتقائی تاریخ میں پایا ہی نہیں جاتا ۔
    میں نے نظریہ ارتقا کے رد میں اس طرح کے مختلف مضامین اردو اور ا انگریزی میں تحریر کیا ہے ۔ ڈاکٹر Dr Zakir Naik on evolution لکھ کر کلک کریں وہاں مختلف Commen boxes میں ان کو پڑھا جاسکتا ہے ۔ یہ میرے ما بعد الدکتورہ کا تحقیقی موضوع ہے ۔ یہ میرا مستقل موضوع ہے اور میں اس کا مطالعہ کرتا رہتا ہوں اور جو کچھ ہوسکتا تحریر کرکے یو ٹیوب کے مختلف Comment boxes میں پوسٹ کرتا رہتا ہوں ۔ وما توفیقی الا بالله
    ارتقا ایک غیر ثابت شدہ نظریہ ہے ۔ بعض سائسندانوں نے صاف اعتراف کیا ہے کہ اس نظریہ کو ہم صرف اس لیے مانتے ہیں کہ اس کا کوئی بدل ہمارے پاس نہیں ہے ۔
    سر آرتھر کیتھ( Keith ) نے 1953 میں کہا تھا :
    " Evolution is unproved and unprovable. We believe it only because the only alternative is special creation and that is unthinkable".
    (Islamic Thought, Dec.196q)
    یعنی ارتقا ایک غیر ثابت شدہ نظریہ ہے ، اور وہ ثابت بھی نہیں کیا جاسکتا ، ہم اس پر صرف اس لیے یقین کرتے ہیں کہ اس کا واحد بدل تخلیق کا عقیدہ ہے جو سائنسی طور پر ناقابل فہم ہے ، گویا سائنسداں نظریہ ارتقا کی صداقت پر صرف اس لیے متفق ہوگئے ہیں کہ اگر وہ اس کو چھوڑ دیں تو لازمی طور پر انھیں خدا کے تصور پر ایمان لانا پڑے گا ۔
    لوگوں کے دل میں خوف چھپا ہوا ہے کہ اللہ کو ماننے کے بعد آزادی کا خاتمہ ہوجائے گا ،
    وہ سائنسداں جو ذہنی اور فکری آزادی کو دل و جان سے پسند کرتے ہیں ، پابندی کا کوئی بھی تصور ان کے لیے وحشتناک ہے "۔
    ( The Evidence of God, p.130)
    غیر محدود آزادی کا تصور عالم انسانیت کے لیے انتہائی خطرناک اور مہلک ہے ۔ اس تصور آزادی نے مغربی معاشرے کو تباہ و برباد کردیا ہے ۔ ارتقا کے تصور نے مسلم ممالک اور دنیا کے مسلم معاشرے میں تباہی پیدا کر رہی ہے ۔
    ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
    ڈائرکٹر
    آمنہ انسٹیٹیوٹ آف اسلامک اسٹڈیز اینڈ انالائسس
    A Global and Universal Research Institute
    nadvilaeeque@gmail.com