Tasbih, wazeefa, zikar and concentration | Professor Ahmad Rafique Akhtar
Vložit
- čas přidán 8. 09. 2024
- This is the official CZcams Channel of Prof Ahmad Rafique Akhtar sahib.
Prof. Ahmad Rafique Akhtar (Born: 15 April 1941) is The Mystic of this Era. He is a notable Islamic scholar and a humble teacher of Mysticism in Pakistan. He has been associated with teaching for years. He started delivering lectures on different Islamic and philosophical topics and this eventually grew to such an extent that he had to travel all over the country and different places in the world. Many of his lectures have been published in books. He is a specialist in the concept and understanding of God. He says: I did not choose Islam as a religion; I chose it as an intellectual choice and have found it to be the most balanced and internally coherent ideology, and this I would like to convey to people.
To Get Tasbeeh, please visit: Professor Ahmad Rafique Akhtar's Official Website
❤️alamaat.com/
❤️Official Facebook Page / alamaatdotcom
❤️Official Facebook Group / alamaat
❤️Official Instagram / alamaatofficial
Subscribe official CZcams channels
❤️ / alamaatmediaofficial
❤️ / @profahmadrafiqueakhtar
Classic Lecture Playlist
❤️ • Classic Lectures Of Pr...
Updated Lectures
❤️ • Updated Lectures
Annual Sessions Playlist
❤️ • Grand Annual Academic ...
Interviews and Discussion
❤️ • Interviews & Discussions
Short Videos
❤️ • Short Videos
ماشاء اللہ جزاک اللہ خیرا کثیرا بھت خوب سمجھایا اپ نے نماز سنت بھی ھے اس میں تسبیح بھی ھے معراج بھی ھے بندہ سب سے زیادہ رب سے قریب بھی ھے سجدے میں اس میں تلاوت قرآن پاک بھی ھے اور رب کی اطاعت بھی ھے گناہ جھڑتے ھےاور بھی بھت کچھ ھے.... اور روح کو سکون ملتا ھے ❤
جزاک اللہ ❤ بہترین مشورہ دیا ہے.
Aoa sir ap ki batain sun kr buhat acha lagta h baqi tu sab molvi cheikh kr bat krty hain Allah ap ko zindagi day
Thankyou sir ❤
جزاک اللّہ خیرا کثیرا ۔
Jazak Allah kher
Awesome ❤
JazakAllah sir ❤
Masha Allah ,Jzak Allah ,
Mashallah mashallah
WOW SIR
جزاک اللّٰہ
❤ love U Sir
Jazakallah ❤
ALLAH HO AKBAR KABIRA
Nice
Salam Beta ❤
The Dumb TV mai sb se behter
Km ap ka hy.
Ameen
❤
❤❤❤❤❤❤❤
❤❤❤❤❤🎉🎉🎉🎉🎉
پروفیسر صاحب سے رابطہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟
اسلام وعلیکم۔
جناب تسبیح کا کیا معنی ھے ۔
Rafique Sahab maein to apko bohat acha speaker samjhati thi lakin aaj Haroon Rasheed ko apk satth dekh ker bohat afsoos hua jantey hein Q?
q k aap ne ye mohawara to suna hee hoga k "SHARABI K SAATH RAHO GE TO SHARABI KEHLAO GE SUFI K SAATH RAHO GE TO SUFI KEHLAO GE"
Rafique Sahab kabhi aap ne iss se ye poocha hi k Haroon sahab apka beta sadeeq center k samney se q griaftaar hua aur kis ne rishwat le k chora.
ye eik kharab admi hi koshish karyein k ye apk saath na aya karey
haroon rasheed ke bete ne kuch kia to haroon rasheed ghalt aadmi he?
just a suggestion, kindly don't judge people. yeh faisle Allah ke hain aur Allah ko hi krne dain
Instead of criticising the participants who come to Prof. Sahib's gatherings or events for self-correction, I think it should be better for the viewers to comment solely on Prof. teachings and lectures!
@@muhammadanees3461
Salam Alaikum Beta
agar hum ghalat ko ghalat aur saheeh ko saheeh kehne ka hosla naheen rakhtey to kisi b motivational speaker ko sunna baykaar hi.
wo hamari islah ker rahe hotey hein,unka eik muqaam hota hi hamari nazar mein.
Allah Tala aur Muhammad(Swt) ne mujhe eik hee baat seekhaie hi k
Sach ka saath dena hi.
@@sixtea1350
وعلیکم السلام، اپنی زندگی کی سترہویں دہائی میں ہونے کی وجہ سے آپ کو اپنی چھوٹی بہن سمجھ کر چند گذارشات عرضِ کر رہا ہوں۔
سچ کو سچ کہنا عین بہادری ہے مجھے آپ سے سو فیصد اتفاق ہے مگر سچ بولنا اس کے سامنے ضروری ہے جو آپ کے سامنے برملا جھوٹ بولے یا جس کے جھوٹ یا ناضابطگیوں کے ٹھوس اور ناقابل تردید شواہد آپ کے پاس موجود ہوں۔ پروفیسر صاحب سے آپ کا گلہ اس لیئے نہیں بنتا کہ ان کے مجمع میں تو ہر کوئی اپنی اصلاح کے خیال سے آتا ہے وہ اس فرد یا افراد کو کسی کے کہنے سے نکال تو نہیں سکتے جو ان کی ذاتی زندگی کی برائیوں یا خامیوں سے کلی طور پر واقف ہو۔ ہارون رشید کی اگر کوئی خدانخواستہ اصلاح درکار ہے تؤ پھر آپ ان سے براہِ راست رابطہ کر کے اپنا اخلاقی فرض نبھا سکتی ہیں۔ یہاں یاد رہے اللّٰہ تعالٰی ہی کے حکم کے مطابق ہم سب کو کسی پر لگی تہمت یا الزام تراشی پر اس کا کسی اور سے ذکر کرنا بھی منع فرما گیا ہے چاہے وہ سچ پر مبنی ہی کیوں نہ ہوں۔ اب میرا آپ سے ایک سوال ہے کہ اگر آپ کسی کی برائی کو کسی اور کے سامنے بیان کریں گی تو کیا وہ (سچ) چغلی کے زمرے میں نہیں آئےگا ؟ آپ کی سچ گوئی کی میں دل سے قدر کرتا ہوں جس کی آپ تلقین کر رہی ہیں مگر کبھی اس بات پر غور کیا ہے کہ پروفیسر صاحب بھی تو اپنے لیکچرز میں انہیں بُرائیوں سے بچنے اور خود کو راہ راست پر لانے کی تلقین کر ریے ہوتے ہیں مختلف تسبیحات یا ذکر الہٰی کی روشنی میں۔ میں نہیں سمجھتا کہ ہمارے آقائے نامدار حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (روحانی طور سب کچھ جانتے ہوئے بھی) اپنی تبلیغ، خطابات اور صحبت میں بیٹھنے والے اپنے ساتھیوں اور حاضرین کو کسی ایک فرد کی شکایت کرنے پر اپنی مجلس اور محفلوں سے چلے جانے کا حکم صادر فرماتے ہوں گے ! اگر اس کی کوئی مثال موجود ہے تو پیش کریں میں جان کر آپ کا شکریہ ادا کروں گا اور آپ کے موقف کی تبلیغ بھی۔
@@sixtea1350
وعلیکم السلام، اپنی زندگی کی سترہویں دہائی میں ہونے کی وجہ سے آپ کو اپنی چھوٹی بہن سمجھ کر چند گذارشات عرضِ کر رہا ہوں۔
سچ کو سچ کہنا عین بہادری ہے مجھے آپ سے سو فیصد اتفاق ہے مگر سچ بولنا اس کے سامنے ضروری ہے جو آپ کے سامنے برملا جھوٹ بولے یا جس کے جھوٹ یا ناضابطگیوں کے ٹھوس اور ناقابل تردید شواہد آپ کے پاس موجود ہوں۔ پروفیسر صاحب سے آپ کا گلہ اس لیئے نہیں بنتا کہ ان کے مجمع میں تو ہر کوئی اپنی اصلاح کے خیال سے آتا ہے وہ اس فرد یا افراد کو کسی کے کہنے سے نکال تو نہیں سکتے جو ان کی ذاتی زندگی کی برائیوں یا خامیوں سے کلی طور پر واقف ہو۔ ہارون رشید کی اگر کوئی خدانخواستہ اصلاح درکار ہے تؤ پھر آپ ان سے براہِ راست رابطہ کر کے اپنا اخلاقی فرض نبھا سکتی ہیں۔ یہاں یاد رہے اللّٰہ تعالٰی ہی کے حکم کے مطابق ہم سب کو کسی پر لگی تہمت یا الزام تراشی پر اس کا کسی اور سے ذکر کرنا بھی منع فرما گیا ہے چاہے وہ سچ پر مبنی ہی کیوں نہ ہوں۔ اب میرا آپ سے ایک سوال ہے کہ اگر آپ کسی کی برائی کو کسی اور کے سامنے بیان کریں گی تو کیا وہ (سچ) چغلی کے زمرے میں نہیں آئےگا ؟ آپ کی سچ گوئی کی میں دل سے قدر کرتا ہوں جس کی آپ تلقین کر رہی ہیں مگر کبھی اس بات پر غور کیا ہے کہ پروفیسر صاحب بھی تو اپنے لیکچرز میں انہیں بُرائیوں سے بچنے اور خود کو راہ راست پر لانے کی تلقین کر ریے ہوتے ہیں مختلف تسبیحات یا ذکر الہٰی کی روشنی میں۔ میں نہیں سمجھتا کہ ہمارے آقائے نامدار حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (روحانی طور سب کچھ جانتے ہوئے بھی) اپنی تبلیغ، خطابات اور صحبت میں بیٹھنے والے اپنے ساتھیوں اور حاضرین کو کسی ایک فرد کی شکایت کرنے پر اپنی مجلس اور محفلوں سے چلے جانے کا حکم صادر فرماتے ہوں گے ! اگر اس کی کوئی مثال موجود ہے تو پیش کریں میں جان کر آپ کا شکریہ ادا کروں گا اور آپ کے موقف کی تبلیغ بھی۔
❤❤❤