Mufti Zar Wali Khan - Milad un Nabi ﷺ Ya Sirat un Nabi ﷺ

Sdílet
Vložit
  • čas přidán 7. 09. 2024
  • Mufti Zar Wali Khan - Milad un Nabi ﷺ Ya Sirat un Nabi ﷺ

Komentáře • 8

  • @reemdubai1
    @reemdubai1 Před 5 lety +2

    Allah mufti sahib ko lambi umar day Iman awo hesati kamila kay sath

  • @kashifmalik6502
    @kashifmalik6502 Před 5 lety +1

    Allah pak ap ko sahat tandurusti ata farma a amen

  • @muhammadbilalsarkheili3520

    جزاک اللہ خیرا

  • @ShahNawaz-gz7um
    @ShahNawaz-gz7um Před 4 lety

    ماشاءاللہ بہت زبردست مولانا صاحب اللہ آپ کی حفاظت کرے

  • @abukhizarchawla
    @abukhizarchawla Před 4 lety

    اس میں کوئی شک نہیں کہ ان محافل میں پروفیشنلز کو بلایا جاتا ہے اور ان کو pay کیا جاتا ہے لیکن اس خرچ کی نا تو کوئی ممانعت ہے اور نا ہی یہ اسراف کے زمرہ میں آتا ہے کون نہیں جانتا کہ رسولِ کریم ﷺ تمام نعمتوں کی اصل اور سب سے بڑی نعمت ہیں اور ان کی تشریف آوری کا دن ایام اللّٰہ میں سب سے اہم دن ہے ۔ قرآن کریم ہی میں اللّٰہ تعالی کی نعمت کا خوب چرچا کرنے کا واضح بیان ہے : واما بنعمۃ ربک فحدث ( سورہ ضحی : 11 ) قرآن کریم ہی میں ارشاد ربّانی ہے : قل بفضل اللّٰہ وبرحمتہ فبذلک فلیفرحوا ھوخیر مما یجمعون ۔ اے حبیب (ﷺ) آپ فرمادیجئے کہ اللّٰہ تعالی کا فضل اور اس کی رحمت ( ملنے ) پر ضروری ہے کہ خوشیاں مناؤ وہ ان کے سب دھن دولت سے بہتر ہے ( جو وہ جمع کرتے ہیں )۔ ( سورہ یونس : 58 ) قرآن کریم میں ہے : فاذکروا آلاء اللّٰہ لعلکم تفلحون (اعراف:69 ) پس یاد کرو اللّٰہ تعالی کی نعمتوں کو تاکہ تم فلاح پاؤ ۔ رسولِ کریم ﷺ تما م نعمتوں کا مصدر ہیں اور نعمت عظمی ہیں ان کی یاد بلاشبہ دارین کی فوز و فلاح کا موجب ہے ۔
    جناب اشرفعلی تھانوی سورۂ یونس کی آیت کی تفسیر میں لکھتے ہیں:
    ’’پس مجموعہ تمام تفاسیر کا تمام دنیوی رحمتیں اور دینی رحمتیں ہوا ۔ اس مقام پر ہر چند کہ آیت کے سباق پر نظر کرنے کے اعتبار سے قرآن مجید مراد ہے لیکن اگر ایسے معنی عام مراد لئے جائیں کہ قرآن مجید بھی اس کا ایک فرد رہے تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔ وہ یہ ہے کہ فضل اور رحمت سے مراد حضور( ﷺ )کا قدوم مبارک لیا جاے ۔ اس تفسیر کے موافق جتنی نعمتیں اور رحمتیں ہیں خواہ وہ دنیوی ہوں یا دینی اور اس میں قرآن مجید بھی ہے ، سب اس میں داخل ہوجاے گی۔ اس لئے کہ حضور( ﷺ) کا وجود باجود اصل ہے تمام نعمتوں کی اور مادہ ہے تمام رحمتوں اور فضل کا۔ پس یہ تفسیر اجمع التفاسیر ہوجاے گی ۔ پس اس تفسیر کی بناپر حاصل آیت کا یہ ہوگا کہ ہم کو حق تعالیٰ ارشاد فرمارہے ہیں کہ حضور کے وجود باجود پر خواہ وجود نوری ہو یا ولادتِ ظاہری اس پر خوش ہونا چاہئے ۔ اس لئے کہ حضور( ﷺ )ہمارے لیے تمام نعمتوں کے واسطہ ہیں ۔ حتی کہ ہم کو جو روٹیاں دو دو قتہ مل رہی ہیں اور عافیت اور تن درستی اور ہمارے علوم یہ سب حضور( ﷺ )ہی کی بدولت ہیں اور یہ نعمتیں تو وہ ہیں جو عام ہیں اور سب سے بڑی دولت ایمان ہے جس کا حضور( ﷺ) سے ہم کو پہنچنا بالکل ظاہر ہے ۔ غرض اصل الاصول تمام مواد فضل و رحمت کی حضور (ﷺ) کی ذات بابرکات ہوئی ۔ پس ایسی ذات بابرکات کے وجود پر جس قدر بھی خوشی اور فرح ہو کم ہے ۔ بہرحال اس آیت سے عموماً یا خصوصاً یہ ثابت ہوا کہ اس نعمت عظیمہ پر خوش ہونا چاہئے اور ثابت بھی ہوا نہایت ابلغ طرز سے ۔ اس لئے کہ اول تو جار مجرور بفضل اللّٰہ کو مقدم لاے کہ جو مفید حصر کو ہے ۔ اس کے بعد رحمت پر پھر جار کا اعادہ فرمایا کہ جس سے اس میں استقلال کا حکم پیدا ہوگیا ۔ پھر اسی پر اکتفا نہیں فرمایا بلکہ اس کو مزید تاکید کے لیے فبذالک سے مکرر ذکر فرمایا اور ذالک پر جار اور فاء عاطفہ لاے تاکہ اس میں اور زیادہ اہتمام ہوجاے ۔ پھر نہایت اہتمام در اہتمام کی غرض سے فلیفرحوا پر فاء لاے کہ جو مشیر ہے ایک شرط مقدر کی طرف اور وہ ان فرحوا بشئی ہے ۔
    حاصل یہ ہوا کہ اگر کسی شے کے ساتھ خوش ہوں تو اللّٰہ ہی کے فضل اور رحمت کے ساتھ پھر اسی کے ساتھ خوش ہوں یعنی اگر دنیا میں کوئی شے خوشی کی ہے تو یہی نعمت ہے اور اس کے سوا کوئی شے قابل خوشی کے نہیں ہے اور اس سے بدلا لۃ النص یہ بھی ثابت ہوگیا کہ یہ نعمت تمام نعمتوں سے بہتر ہے لیکن چوں کہ ہم لوگوں کو نظروں میں دنیا اور دنیا ہی کی نعمتیں ہیں اور اسی میں ہم کو انہماک ہے ، اس لئے اس پر بس نہیں فرمایا آگے اور نعمتوں پر اس کی تفصیل کے لیے صراحتاً ارشاد ہوا : ھو خیر مما یجمعون ۔ یعنی یہ نعمت اس تمام چیزوں سے بہتر ہے جن کو لوگ جمع کرتے ہیں یعنی دنیا بھر کی نعمتوں سے یہ نعمت افضل و بہتر ہے پس جس نعمت پر حق تعالی اس شد و مد کے ساتھ خوش ہونے کا حکم فرمادیں وہ کس طرح خوش ہونے کے قابل نہ ہوگی ؟ یہ حاصل ہوا اس آیت کا جو مبنی ہے اس پر کہ فضل اور رحمت سے حضور ﷺ مراد لئے جائیں ۔ لہذا ہمیں شیطان کے اس مکروفریب سے بچنا چاہیے جو اس موقع پر خرچ کرنے سے روکتا ہے ۔
    Eska khulsa chaye please tawaon fRmye ye sahi hu ya glath

  • @shohail68
    @shohail68 Před 5 lety

    Mufti sb...aaj pahli bar mujh ko ihsas huwa ki firka bandi ka ta'assub kitna hai ahle ilm walo ke andar... Sanch aur haq baat logo ko batay...galat aur be dalil baat na kiya kare..aap milaad na manate hai na manay.. Magar nabi saw ke pedaish ke din aur tareekh ko galat na kahe... Ye scincey dour hai...

    • @ilyaspatel7668
      @ilyaspatel7668 Před 5 lety +1

      Since dor he to bhai sabit karo ki 12 rabiulavval peer ka din banta tha Allah apko hidayat de ap sirf nabi ke nam pe halwe khate ho nabi ki seeat apnavo sunnat ke mutabiq dadhi rakhlo

    • @kakargaming1105
      @kakargaming1105 Před 2 lety

      Science ka es se kiya taluq hai ?? Quran science ne nahi nikala na ahadees science ne nikali hai aur na hi ye deen hamay science se mila hai … jo ahadees hain unse jo sabit hoga ahle haq ulama wo bayan krty hain ( deen mai ap apne andazy se ya apni khwahish se kuch add nhi kr sakty wo biddat kehlati hai) aur bidatti ka khatma kufr pe hoga … mai talkh baat nhi kahunga … ap Allah se rehnumayi mangen … aur rahi mufti zar wali khan saab ki jinki ye clip hai unho ne deobandiyo ko bhi kamzor bato pe latara hai to kaha biddati aur hari pagri wale … molana ko ap choro … ap apni akhirat ki fikar kro k kahi ap biddat mai mulawwis to nhi … bidati dunya o akhirat mai zaleel hoga … kyu k deen wo hai jo nabi laya hai aur hazrat muhammad saw k bad koi nabi nhi ayega .. to deen mai bhi kch izafa nhi ho sakta …