Komentáře •

  • @MrMoinkhan59
    @MrMoinkhan59 Před 3 lety

    Assalamu alaikum hafiz sahab ki kitaab wujood e bari ta'ala aur dr israr ka nazariya wahdat ul wujood ka pdf link send kar dijiyega

    • @nisarshaikh7807
      @nisarshaikh7807 Před 10 měsíci

      نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
      صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
      وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
      وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
      کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
      اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
      " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
      وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
      یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
      صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
      حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
      " فلسفہ وحدت الوجود "
      ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
      حو

  • @khurshidahmed9922
    @khurshidahmed9922 Před 2 lety +6

    واجب اور ممکن ، فلسفہ اور منطق کی بھول بھلیوں میں الجھنے کے بجائے کیا اتنا کافی نہیں کہ اللہ واحد ہ لا شریک ، وہی وجود حقیقی ، خالق و باری ، اور یہ سب کائنات اس کی مخلوق اور خلقت ، جو عارضی اور فانی ھے۔۔۔

    • @nisarshaikh7807
      @nisarshaikh7807 Před 10 měsíci +1

      نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
      صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
      وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
      وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
      کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
      اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
      " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
      وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
      یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
      صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
      حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
      " فلسفہ وحدت الوجود "
      ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
      حو

  • @mohammedilyas2390
    @mohammedilyas2390 Před 18 dny

    جزاک اللہ خیر بہت اچھی گفتگو ہے

  • @syedkazmi6487
    @syedkazmi6487 Před rokem +1

    Very correct and I don’t understand why people and most Ulema and scholars try to defend this idea which was not even discussed or practiced by our beloved prophet Mohammed ‎ﷺ and his companions or the their followers.

  • @user-mx6uz1rz9i
    @user-mx6uz1rz9i Před 4 lety

    Jzakallha boht ilmi goftgo ha allha Pak apky ilm me or izafa kry Dr Hafiz Muhammad is great

  • @trustinalqadir2982
    @trustinalqadir2982 Před 2 měsíci

    Jazak Allah khairan sir

  • @AmmarBakhsh
    @AmmarBakhsh Před 4 lety

    Very well done

  • @Khanshab-j8r
    @Khanshab-j8r Před rokem

    Jazakallah dr shab

  • @magrayfayaz1478
    @magrayfayaz1478 Před 7 měsíci

    Beautiful lecture

  • @Evkayne
    @Evkayne Před 2 lety +1

    Mashalllah

  • @mdsaghir2625
    @mdsaghir2625 Před 2 měsíci

    Allah hi har chij ka khalq hai,aur malik hai,,

  • @Evkayne
    @Evkayne Před 2 lety

    Masha'Allah

  • @SardarzadaSahir
    @SardarzadaSahir Před 10 měsíci

    Great debate❤❤❤

  • @mfaisalfiaz100
    @mfaisalfiaz100 Před 4 lety +5

    Very difficult topic to understand.

    • @nisarshaikh7807
      @nisarshaikh7807 Před 10 měsíci

      نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
      صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
      وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
      وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
      کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
      اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
      " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
      وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
      یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
      صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
      حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
      " فلسفہ وحدت الوجود "
      ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
      حو

  • @mirghawas424
    @mirghawas424 Před 3 lety

    KNOWLEGE ORIENTED ANALYSIS THANKS

  • @syedkazmi6487
    @syedkazmi6487 Před rokem

    Very well explained I don’t know why I like to listen often to better understand. But some of the terms are difficult to understand which seems to be have very deep meaning

  • @haseeburrehman9967
    @haseeburrehman9967 Před 2 lety

    ماشاءاللہ

    • @nisarshaikh7807
      @nisarshaikh7807 Před 10 měsíci

      نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
      صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
      وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
      وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
      کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
      اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
      " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
      وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
      یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
      صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
      حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
      " فلسفہ وحدت الوجود "
      ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
      حو

  • @qamerul-haq6474
    @qamerul-haq6474 Před 8 měsíci

    Asalam u alakum Dr hafiz mohmmad zubair , jazakallah , Allahtaala aap ka ilm ma izafa karay , Aamin , Aap na jo shah wali u'll ah ke misal de is sa miltee he ak misal ma na sh.Ibn e arabi pa ak chote kitab ma parrhe ka , Qurbani ke jo yaad ha hazrat Ismael ( A.S ) ke , ibn e arabi ye kahtay hen , " jis na Qurbani de ( hazrat Ismael ( A.S ) , jo qurban huaa ( govt or sheep ) , aor jis na qurbani talab ke Maazallah Allahtaala , sab ak he thay , naql e kufur , kufr na baashad , shukriya .

  • @mdamnullaha4501
    @mdamnullaha4501 Před 3 lety +1

    Better to be in touch quoran , Hadees and only explanation delivered,and divelged by authentic ulema ,hasto be accepted

  • @waleedahmed7077
    @waleedahmed7077 Před 4 lety +3

    ڈاکٹر صاحب کشف الہام وحی پہ بھی لیکچر دیں آپ۔۔۔۔۔

    • @nisarshaikh7807
      @nisarshaikh7807 Před 10 měsíci

      نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
      صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
      وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
      وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
      کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
      اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
      " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
      وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
      یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
      صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
      حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
      " فلسفہ وحدت الوجود "
      ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
      حو

  • @ShahidMehmood-qs1on
    @ShahidMehmood-qs1on Před rokem

    I'm Big FAN of Hafiz ZUBAIR

  • @abubakartahami9419
    @abubakartahami9419 Před 3 lety

    Plz es ky pehly episode ka link bi bej de?

  • @AnasKhan-xg3iy
    @AnasKhan-xg3iy Před 3 lety +1

    Hafiz sahab plz reply zror kryiga ye Btaden bs ke sbb in logon ko pta kahan se lg gyin ke kya hua tha rasool as ne to esa kch nii btadia too in he kya pta ke Allah ne kaise kya kiya

  • @saadatali5529
    @saadatali5529 Před rokem

    if we write in black ink, a paragraph, then you can say paragraph have different words but you also can say that all paragraph writing is black ink.

  • @abubakartahami9419
    @abubakartahami9419 Před 3 lety

    Es ky pehly episode link bej de

  • @esseandessence4421
    @esseandessence4421 Před 4 lety +3

    There is only One Existence whetherby all things which Exist, exist. Existence is the Attribute of God and Only of God. There is a relation of this only Existence to each and Every Existent. There is only one Existence by which all Existent do Exist.On the contrary
    The dogma of "The plurality of Existences" states
    That each and every Existent has an Existence of its own. That is that if there are two mutually distinct existent then there respective existences are also Distinct.
    One the contrary according to the " Unity Of Existence" The only Existent which Exist with its own Existence is the Necessary Existence and all the other Existents Exist with out Existences. It does not say that the Existents with out Existences exist in the Essence of the Existent which exists with Existence.

    • @AsifIbnAltaf
      @AsifIbnAltaf Před rokem

      What is your qualification in deen,knowledge

  • @hafeezkirmani2172
    @hafeezkirmani2172 Před 2 lety

    Assalam Alaykum.. Jin khayalat ko ba aasaani seedhe sade alfaaz mein pesh kiya ja sakta thaa unko bila sabab pecheda bnaya gya hai. Jis tarah ibn Arabi ne seedhee baton ko nai nai ghair zaroori istilahaat ka istimaal karke, moamma bana kar shohrat haasil kee hai, aap log bhee aisa hi kar rahe hain. Tasawwuf aur us-se milne wale fae-don ko awaam mein aam karne ke liye zaroori hai ke istilahaat ka istimaal kam se kam kiya jaae.

  • @razatausif1173
    @razatausif1173 Před 2 lety

    Asslam alaikum... baraye karam ek video ibnul arabi k aqaid or aise hi tamam bade aulmao k aqaid ko batYe

  • @mjsajjad7713
    @mjsajjad7713 Před rokem

    Meharbani kar ke audio ka khas khayal rakhe taki baat puri samaj me aye, shukriya

  • @fakharmuhammad4851
    @fakharmuhammad4851 Před 6 měsíci

    جن چیزوں پر انسان مکلف نہیں،اس میں بک بک کی ضرورت کیوں محسوس ھوئ؟؟؟

  • @atoz7576
    @atoz7576 Před 2 lety +1

    Alfaz thre easy istimal kar liya kary phr bht zyda clear hoga

  • @ibrarhasnain3241
    @ibrarhasnain3241 Před 3 lety

    Ye video jis par base hai us pichli video ka link bej de

  • @zubeen1000
    @zubeen1000 Před 4 lety

    Aapne jo Dr Israr Ahmad rah ke nazariye per kitaabcha likha hai wo online available hai??

    • @nisarshaikh7807
      @nisarshaikh7807 Před 10 měsíci

      نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
      صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
      وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
      وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
      کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
      اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
      " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
      وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
      یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
      صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
      حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
      " فلسفہ وحدت الوجود "
      ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
      حو

  • @esseandessence4421
    @esseandessence4421 Před 4 lety +2

    Vahdatul Vujud hargiz nahi kehta ke Ghairullah Allah ki Dhat (Essence) se Kharij (Exclusion/Extrinsic) nahi. Vahdatul Vujud ki aik Tashrih me Ayan e Thabitah
    . Hadis Maujud aur Allah ka Ghair hein. Albatta ayan e sabitah us Makhluq ka Ghair he jis ki vo Surat he.
    Baqi Ibn Arabi ki Tashrih vo hogi jo us ke sharihin ne ki, lughvi mani me un ka lena ghalat he

    • @sibs8859
      @sibs8859 Před 4 lety +1

      بھائی اردو میں لکھیں تاکہ کچھ سمجھ آئے شکریہ

    • @mwaqarwiki1289
      @mwaqarwiki1289 Před 3 lety

      Ibne arbi ko itba defend krny se behter k un k controversial nazryaat ko chorr do na byan kro . risk na lo

  • @mohd.arrashid
    @mohd.arrashid Před 2 lety

    سلام علیکم
    حضرت آپ کی ہر ویڈیوز میں Playback speed کیوں نہیں ہوتا

  • @user-rg4pk1do8k
    @user-rg4pk1do8k Před 8 měsíci

    یہ سب کیا ہورہا ہے کون سا علم ہے قرآن وسنت سے اس کا کیا تعلق ہے.

  • @esseandessence4421
    @esseandessence4421 Před 4 lety +2

    Sir Wahdatul Vujud ki is tashrih ko me nahi samajhta ke vo Ibn Arabi RH he jo aapne pesh kia he. Vahdatul Vujud (Unity Of Existence) ka jo nazaryah Aap ne Shaikh Ibn Arabi ki janib mansub kia he, voh ghalat he aur text ki Adam Tavil per Mabni he. Jab ke Shaikh ke Alfaz har jagah zahiri Ma'ni Fasus mein lena ghalat he. Jab bahs is me ho ke Ibarat ka zahiri mani hon ya tavili mani hoon, to Aap dalail se tavil ka radd karein.Allah ka Ilm La Ain Vala Ghair hain. Ma'lim Ghair ullah he. Martabah Ilm me jo Makhluq nahi balke Balke Makhluq ki Surah Ilmiah he. Makhluq me aur us ki Surat e Ilmiah he. Ma'lim hua Makhluq Khud us Surat e Ilmiah ka Ghair he. Vahdatul Vujud se Ilm Al Bari ka Hadith hona lazim nahi aata.
    Aap ke bian se Ilm e Bari ka Hadith hona Vahdatul Vujud se sabit nahi hota.

    • @mwaqarwiki1289
      @mwaqarwiki1289 Před 3 lety

      Babo ko defend krty krty shirk me na gir jana ap log. In nazryaat ko chorr do basic aqeeda rakho khaliq aur mKhlooq alg alg hain. Jo aam muslman ka concept b yhi hai. Khaliq qadeem hai makhloq hadis hai fani hai. Bus itna concpt e theek hai

  • @AsifIbnAltaf
    @AsifIbnAltaf Před rokem

    Anything which contradicts quran sunna that thing has to be rejected!

  • @khurshidahmed9922
    @khurshidahmed9922 Před 2 lety

    شیخ اکبر کے علاؤہ حضرت مجدد نے بھی اپنے مرتبہ ولایت کو مقام نبوت سے بالا تر اور بلند قرار دے رکھا ھے ؟؟

  • @khalidhashmi8822
    @khalidhashmi8822 Před 2 lety +1

    ایک آسان ترین عام فہم بات ۔
    ساری کائنات کی ہر چیز اللّٰہ کی صفت حیی سے زندہ اور قیوم سے قائم ہے۔
    اللّٰہ حیی ہے
    حیی وہ ہوتا ہے جو اپنے زندہ رہنے میں کسی کا محتاج نہ ہو اور
    جس کے بغیر کوئی زندہ نہ رہ سکتا ہو۔
    اللّٰہ قیوم ہے
    قیوم وہ ہوتا ہے جو اپنے قیام میں کسی کا محتاج نہ ہو۔ اور جس کے بغیر کوئی زندہ نہ رہ سکتا ہو۔
    اس لیئے ہر وجود میں اللّٰہ کی صفت قیوم موجود ہے جس سے وہ قائم ہے۔
    اور ہر زندگی اللّٰہ کی صفت حیی سے زندہ ہے۔
    اس لیئے ہر چیز اللّٰہ کی شاھد ہے۔
    اور ہر چیز میں خدا موجود ہے۔
    لیکن ہر چیز خدا نہیں ہے۔
    لیکن خدا سے جدا بھی نہیں ہے۔
    خون کے سیل ہوں یا ریت کے ذرے، درختوں کے پتے ، کوئی بھی وجود ایسا وجود ہو نہیں سکتا جس میں خدا موجود نہیں ہے، چاہیے صفاتی۔
    کسی بھی چیز کی بیس پر چلتے جائیں تو ہر چیز اپنے خالق سے ملاتی ہے۔ اپنے خالق کی مشہود ہے ۔
    ہر چیز میں اس کا خالق نظر آتا ہے۔

  • @haseeburrehman9967
    @haseeburrehman9967 Před 2 lety

    Keep it up sir

  • @faizantikri8292
    @faizantikri8292 Před měsícem

    اپ ایک ایسے پتہ کے قایل ھیں کہ جو خدا کے علم سے پھلے تھا تو اس پتے کے خالق کا نام بتا دیں

  • @ImranAli-nh8oy
    @ImranAli-nh8oy Před 4 lety +2

    شیخ ابن عربی کے نظریہ وحدت الوجود کی بنیاد یہ ہے کہ
    خالق کے علم میں کائنات تھی جب کائنات بنی ہی نہیں تھی....چونکہ خالق قدیم ہے تو علم بھی قدیم ہوا جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کائنات بھی قدیم ہے اور وجود واحد ہی ہے......
    اللہ کا علم کائنات کے physical وجود کے بغیر تھا....تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ
    جب وجود کائنات ہی نہیں تھا تو .....
    اللہ اور کائنات کا وجود واحد کیسے ہوگیا..؟؟

  • @alihassan-gw7rq
    @alihassan-gw7rq Před 3 lety

    ASLAM ALIAKUM .. DR SB PLZ AP NA AK LECTURE M SHA WALI KO B GHALTH KAH DIA ..AGR M APKA DALAIL KO GHALTH KAH DO TO KIA HARAJ HA,,, HAM KUCH NA THY ALLAH NA BNYA HA ,,,. BAQI AP DR ISRAR SB KO CHOR KAR KISI KO SMJHNA CHN TO BAAT HA ... PLZ AP APNY APKO AHLE HADEES KHATY HAN YAHA AHLE HDEES TO GHAIR MUQALID KAHLWATY HAN,,, PLZ DEFINE

  • @muftishoaib3383
    @muftishoaib3383 Před 3 lety +1

    Hafiz shab apka nazrya wrong hai
    About وحدت الوجود. Can we talk..?

    • @IK-wp5eq
      @IK-wp5eq Před 2 lety +1

      Please explain your point of view, I am listening.

    • @muftishoaib3383
      @muftishoaib3383 Před 2 lety

      @@IK-wp5eq ھذہ المسئلۃ من العلم الاجمالی کما قال ملا حسن فی شرح سلم العلوم و ایضا فی القاضی شرح سلم العلوم ۔
      Both have written very well about this issue. You once read these books . thanks

  • @abdulkabirshaikh
    @abdulkabirshaikh Před rokem

    Dr. Sahab aap apni Islah kare.

  • @soodzubair2693
    @soodzubair2693 Před 3 lety

    Difficult to understand plzz elaborate

    • @namirjavad6131
      @namirjavad6131 Před 3 lety

      Is Wahdatul Wujood Shirk !? Mufti Azam America Mufti Muneer Ahmed Akhoon
      czcams.com/video/mNt0j7pJnBY/video.html
      What’s the reality of Wahdatul Wujood ? Mufti Azam America Mufti Muneer Ahmed Akhoon
      czcams.com/video/UIiyulV_KtU/video.html

    • @AsifIbnAltaf
      @AsifIbnAltaf Před rokem

      Yes

    • @syedkazmi6487
      @syedkazmi6487 Před rokem

      جب ہم ہمارے حضور مصطفی اکرم محمد ‎ﷺ نے اس بارے بلکل نہی بتلائ اور نہ اس باری آپ کے صاحبہ اور نہ طابعین اس پر کوئ چرچہ کیا ہے۔ تو ہم کیا ضرورت پڑھ گئ کہ ہم اس شک اور تفرقہ میں پڑھ جایں۔ یہ سب شیطان الرجیم کا دھوکا اور ہم اس کا شکار ہو رہے ہیں

  • @faizantikri8292
    @faizantikri8292 Před měsícem

    اس پتہ کا خالق کون ھے جس کا اللہ تعالی کو بعد میں معلوم ھوا س سے تو مجھول پتہ کا ھونا اللہ تعالی کے علم ازلی ابدی سے قبل ھونا لازم اتا ھے جسکے لیے ایک اور خداکا ماننا ضروری ھوگاکیوں کہ پتہ یعنی اڈرس کرنا ، اس پتہ کا بھی کوی خالق ھوگا کیوں کہ جب خدا کو بعد میں معلوم ھوا تو دوسرا خدا لازم اییگا اور بات یہ ھے ک اللہ احد، جواب ضرور دیجیےگا

  • @Usmani88
    @Usmani88 Před 2 lety

    غالباََ ابن منصور الحلاج کا اپنا نام حسین ابن منصور الحلاج تھا

  • @shahid7864
    @shahid7864 Před 6 měsíci

    Hafiz zubair sahab ko abi falsafay ka hawa nahi laga ha, wadatul wajood samajna bachun ka kheel nahi ha abi ap ki umer kam ha abi zara sabar rakho.

  • @smsaifullah4559
    @smsaifullah4559 Před rokem

    شهود کے ش کو پیش

  • @khurshidahmed9922
    @khurshidahmed9922 Před 2 lety

    کیا علامہ اقبال بھی وحد ت الوجود کے قائل تھے ؟؟ بلکہ پروفیسر یوسف سلیم چشتی کے مطابق اپنی زندگی کے آخری 8/10 سال اس نظریے کے مبلغ رھے۔(حوالہ زبور عجم کا ترجمہ و تشریح)

  • @abdulrauf3393
    @abdulrauf3393 Před rokem

    مجدد سر ھندی صاحب
    اعدام متقابلہ کا لفظ تو لے آئے لیکن اس کو مجھول چھوڑ دیا کہ یہ کیا ھے اور اس کی حقیقت کیا ھے
    باقی کفر و شرک کے فتوے خدا و رسول کے علاوہ کسی کا منصب نہیں ھے
    یا مولوی فتوے نہ دیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ھونے کا دعویٰ کریں ۔
    کیونکہ کفر و شرک دل کا معاملہ ھے اور دل پر فتویٰ نہیں لگتا
    نیز دین میں زبردستی بھی نہیں بلکہ صرف پیغام پہنچانا ہے بس
    البتہ سیاست و حکومت الٰہیہ اگر ھو تو بغاوت کی وجہ سے زبردستی کی جا سکتی ھے۔تاکہ نقض امن و امان کے خدشات کا ازالہ کیا جا سکے

  • @iqbalmd5308
    @iqbalmd5308 Před 2 lety

    Ibn Arbia Number one in all Sufism .molbi gi goor sy study kro?

  • @khurshidahmed9922
    @khurshidahmed9922 Před 2 lety

    کیا علامہ اقبال بھی وحدت الوجود کے قائل تھے ؟
    زبور عجم کے شارح پروفیسر یوسف سلیم چشتی (دیوبندی) نے تو علامہ کو اس نظریہ کا مبلغ ثابت کیا ھے ؟؟!

  • @user-rg4pk1do8k
    @user-rg4pk1do8k Před 8 měsíci

    گمراہی کی طرف لے جانے والی گفتگو خالق مخلوق میں کچھ فرق نہیں بتا پارہے

  • @mwaqarwiki1289
    @mwaqarwiki1289 Před 3 lety

    Astaghfir ALLAH

  • @khurshidahmed9922
    @khurshidahmed9922 Před 2 lety

    شیخ اکبر ہی نے نہیں ، حضرت مجدد الف ثانی نے بھی مقام ولایت کو مقام نبوت سے اعلیٰ اور بر تر قرار دیا ھے ؟!

    • @nisarshaikh7807
      @nisarshaikh7807 Před 10 měsíci

      نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
      صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
      وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
      وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
      کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
      اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
      " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
      وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
      یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
      صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
      حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
      " فلسفہ وحدت الوجود "
      ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
      حو

  • @muhammadabdurrehman6062

    Allah k bndoo
    Kabi Mashykh ka tariqa sa zikr kr k dakhoo.... phr apni research bayan krna

    • @mwaqarwiki1289
      @mwaqarwiki1289 Před 3 lety

      Zikr aur tarika zikr wahi hai jo nabi pak saww ki sunnat mubarka se sabit hain . khud se nikaly gy zikr k tariqy biddat hain

  • @muhammadarshad2680
    @muhammadarshad2680 Před 2 lety

    حافظ صاحب، شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کا نام ٹھیک pronounce کیجئے، آپ کا طریقہ انتہائی قابل اعتراض ہے،

  • @MT-gb2cm
    @MT-gb2cm Před 3 lety

    آپ ان مباحث میں جو گفتگو کررہے ہیں بہت جلد آپ کو سلفیہ کی صف سے نکال دئے جائیں گے۔ خاص کر ایسے جملوں کی وجہ سے "صفات نہ عین ذات ہیں نہ غیر ذات ہیں"۔ ⁦◉‿◉⁩
    13:52 پر آپ نے کہا "اللہ کو پتا چلا" يعني پہلے معلوم نہیں تھا، کیا آپ کے نزدیک یہ صوفیہ اس بات کے قائل ہیں؟؟

  • @UsmanLiaquat1
    @UsmanLiaquat1 Před rokem

    اس صوفیانہ موضوع پر جناب جاوید احمد غامدی صاحب نے بہت تفصیل سے باقاعدہ ان لوگوں کی اپنی لکھی ہوئی عبارات پڑھ کر بتایا ہے اور اسی ضمن میں انہوں نے کہا تھا کہ جو لوگ مرزا غلام احمد قادیانی پر کفر کے فتوے لگاتے ہیں یہاں کیوں خاموش رہتے ہیں؟ اور اس کے بعد انہوں نے اس سارے صوفیانہ مزہب کو اسلام سے بالکل الگ مزہب اور متوازی دین قرار دیا ہے. یہ بات کہ غامدی صاحب نے قادیانیوں کے لیے کوئی تاویل نکالی ہے ایک غلط فہمی سے زیادہ کچھ نہیں.
    مزید تفصیل کے لیے یہ سالوں پرانی وڈیو لازمی دیکھیے
    czcams.com/video/gJFZeDQcliU/video.html

  • @khurshidahmed9922
    @khurshidahmed9922 Před 2 lety

    مرزا غلام احمد کے مختلف دعاوی کی تحویل تو شاید ممکن ھوتی ، لیکن انکے جانشینوں یا خلفاء نے ان کے ساتھ نبوت کا ایک مکمل انسٹی ٹیوشن بنا لیا۔ مرزا ، ان کی فیملی اور ساتھیوں کے لئے وہی اصطلاحات اختیار کر لیں جو حضور نبی کریم صلعم ، آپ کی ازواج مطہرات اور اصحاب کے لئے مروج تھیں۔ اور مختلف نت نئے احکام کے ذریعے مرزا کو ایک مامور من اللہ نبی قرار دے کر اپنا ایک الگ مزہب (فرقہ نہیں) بنا لیا۔ انھوں نے مرزا کو نبی نہ ماننے والوں کو ، مرزا ہی کے موقف کے مطابق غیر مسلم قرار دے دیا تو مسلمانوں نے انھیں کافر ثابت کر دیا۔۔۔۔

  • @abdulrauf3393
    @abdulrauf3393 Před rokem

    قرآن وسنت کی نسبت کا بھی عجیب وغریب چکر ھے
    یا تو ٹوٹل عربی بولیں
    جب آپ عربی کا ترجمہ کرتے ھیں تو پھر آپ اپنی فہم کو قرآن و سنت کہ رھے ھوتے ھیں جو درست بھی ہو سکتی ھے اور غلط بھی

  • @khurshidahmed9922
    @khurshidahmed9922 Před 2 lety

    قاتل ، مقتول اور تلوار میں آپ نے جو ایک تعلق اور رشتہ بتایا ھے ، وہ اس ساری کائنات میں ، اس کی تمام موجودات ، تمام اجسام ،تمام اشیاء کے مابین ھے ،کہ وہ سب مادی وجود ہیں اور ایک ہی اللہ واحد کی تخلیق ، مخلوقات اور خلقت ہیں ۔۔۔
    گویا ۔نیوٹن کا قانون تجاذب بھی کائنات کی تمام اشیاء کے اسی با ہمی تعلق خاطر (تجاذب) کا شاخسانہ ھے ؟؟؟!

  • @abdulrauf3393
    @abdulrauf3393 Před rokem

    غالب نے کہا تھا کہ
    بک رھا ھوں جنوں میں کیا کیا
    کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی
    صرف الفاظ کا ھیر پھیر ھے
    پوری حقیقت فقط الفاظ سے کبھی بھی بیان نہیں کی جا سکتی
    جب تک پورا مشاھدہ نہ ھو
    اور پورا مشاھدہ کبھی بھی نہیں کیا جا سکتا کیونکہ خالق حقیقی کے پاس ورائٹی اتنی ھے کہ عمر دراز بھی ناکافی ھے
    لیکن ملاں قاضی پنڈت بڑی جلدی میں ھیں کہ فٹا فٹ سارا کچھ بیان کر دیا جائے کیا پتہ پھر موقع نہ لگے
    حل صرف یہ ھے کہ ھر مولوی ،پیر آخر میں صرف یہ کہ دے کہ میں یہاں تک سمجھا ھوں اور ابھی مرحلہ شوق طے کر رھا ھوں ۔
    کسی نے کیا خوب کہا ھے
    کچھ کہوں تو تیرا حسن ھو گیا محدود
    گر خاموش رھوں تو تو ھی ھے سب کچھ

  • @warraichwarraich1931
    @warraichwarraich1931 Před 3 měsíci

    وحدت الوجود کا مطلب کیا ایک وجود ہے بس؟کیا اللہ کا کوئی وجود ہے؟وحدت الوجود سے تو اس طرح ایک وجود ثابت ہوتا نظر اتا ہے ۔۔اللہ تو پاک وجود سے۔میرے خیال میں وحدتِ الوجود کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے ہر چیز کے قاائم ہونے میں ایک اللہ کی قدرت اور مرضی ہے وہی سب سسٹم چلا رہا ہے۔سووج کی روشنی نظر نہیں آتی دوسری چیزوں کو روشن کر دیتی ہے۔۔۔اسی طرح ذات باری تعالٰی ہی سارے نظام کو چلا رہی ہے۔۔۔لیکن نظر نہیں آ رہا خدا۔۔۔۔۔کیوں کہ اللہ وجود سے پاک ہے وحدت الوجود سے ایک وجود ثابت ہوتا ہے جس سے اللہ پاک ہے۔۔۔ایات متشابہات کا حوالہ دے کر لوگ ثابت کرتے ہیں اللہ سب کے اندر ہے حالانکہ ایت متشابہات پر عقیدہ بنانا درست نہیں اس پر یقین رکھنا ہے یہ رب کی طرف سے ہے۔۔۔اصل چیز ہے شریعت پر عمل۔جس کا حکم دیا گیا ہے۔آیات محکمات۔۔۔

  • @ghulamrabbani1218
    @ghulamrabbani1218 Před 2 lety

    PAGAL, PAGAL HI HOTAY HAIN , INMEIN KOYEE FARQ NAHIN HOTA.

  • @smsaifullah4559
    @smsaifullah4559 Před rokem

    آپ ننگے سر کیوں ؟

  • @sonusukkur998
    @sonusukkur998 Před rokem

    اہلسنت کی اکثریت شیخ اکبر محی الدین ابن عربی علیہ الرحمہ کو ولی اللہ مانتی ہے اس لئے میں بھی اہلسنت کی اجماعی نظریہ کا قائل ہوں کیونکہ میں تو معمولی سے طالب علم ہوں کہ اس پہ کوئی رائے دے سکوں، آپ نے بڑی محنت کر کے ابن عربی کے اصل مصادر سے باتیں بیان کی، لیکن ابن تیمیہ کے کیا عقائد تھے اور ابن حجر عسقلانی، حافظ الذہبی و تقی الدین سبکی اور ان جیسے بہت سے دوسرے فقہاء رحمۃ اللّٰہ نے ابنِ تیمیہ کے عقائد کے بارے کیا کہا ذرا وہ بھی تو بتائیں عوام کو، تاکہ پتا چلے کہ ابن تیمیہ کے وہ عقائد صحیح تھے یا نہیں یا ان سارے علماء نے ان عقائد کو سمجھنے میں غلطی کی، خود ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے ابن تیمیہ کے ان عقائد کے بارے میں اجمالاً کیا کہا ہے وہ بھی بتائیں جس طرح ابن عربی کے بارے میں میں ڈاکٹر اسرار صاحب کی رائے بتائی آپ نے۔

    • @nisarshaikh7807
      @nisarshaikh7807 Před 10 měsíci

      نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔
      صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔
      وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔
      وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔
      کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔
      اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں -
      " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں )
      وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ -
      یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔
      صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔
      حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕
      " فلسفہ وحدت الوجود "
      ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔
      حو

  • @alibaba40thvs
    @alibaba40thvs Před 2 měsíci

    Daobandis kuffar mushrikeen...

  • @niazmuhammad3530
    @niazmuhammad3530 Před 10 měsíci

    Ye debate hi bakwas he

  • @abdulfqi1504
    @abdulfqi1504 Před rokem

    Are you anti inner Arabi

  • @mdsaghir2625
    @mdsaghir2625 Před 2 měsíci

    Bekar ka topic, jis ne gadha galat keya

  • @mdsaghir2625
    @mdsaghir2625 Před 2 měsíci

    Bakbas laga, allah ka la mahdud elm hamesha se hai aur hamesha rahega,

  • @mohammedilyas2390
    @mohammedilyas2390 Před 18 dny

    وحدت الوجود ایک کفریہ عقیدہ ہے