Soapestone mines in District Abbottabad

Sdílet
Vložit
  • čas přidán 21. 08. 2024
  • سفید سونا White Gold کہاں پایا جاتاہے ۔۔؟؟
    تحریر۔رپورٹ۔
    نوید اکرم عباسی
    ضلع ایبٹ آباد دو قسم کے زخائر Green Gold اور White Gold رکھنے والا قدرتی وسائل سے مالامال ۔۔مگر۔۔۔ اسکے مالکان اور مقامی لوگ انتہائی مشکلات کا شکار آخر کیوں ؟؟ تناول شیروان کے پہاڑوں میں پایا جانے والا سوپ سٹون کتنا قیمتی اور اگر اسکا صحیح معنوں میں نکال کر استعمال کیا جائے اور یونین کونسل پنڈ کرگو خان کھنڈا کھوہ بسکولہ کندال چلہیتر ترینگل ودیگر بستیوں کے مقامی لوگوں کو ان کا حق دیا جائے تو نہ صرف انکی ذندگیاں بدل جائیں بلکہ ضلع اور تحصیل لوہر تناول صوبہ کی امیر ترین تحصیل بن سکتی ھے ۔۔
    پہاڑوں پر بے دریغ بے ہنگم کٹائی اور کان کنی جو جائز ناجائز دونوں طریقوں سے کی جارہی ھے اس سے قدرتی ماحول تباہ لوگوں کی زمینوں کا نقصان مال مویشی اور چراہ گاہیں برباد پانی کے ذخائر ختم ھونے سے انسانوں کے ساتھ خوبصورت گھنے جنگلات وائلڈ لائف ختم ہورہی ھے ۔۔
    مقامی لوگوں کا کہناہے کہ یہاں ھمارے آباؤ اجداد کی ملکیت والی زمینوں پر باہر سے آۓ سرمایہ دار لیز ہولڈر ھمیں اپنی زمینوں پر نہیں جانے دیتے اور جب تک انکی مکمل غلامی نہ کریں لیبر تک کا کام نہیں دیتے ۔باہر سے لائے جانے والے مزدوروں جو اس علاقہ میں ہزاروں کی تعداد میں ہیں کی وجہ سے ھماری خواتین بچے گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے ۔۔ مقامی ضلعی انتظامیہ اور اعلٰی احکام بھی ان با اثر لوگوں کی پشت پناہی کرتے ہیں اور ھماری کوئی شنوائی نہیں ۔۔مقامی لوگوں کا کہناہے کہ ھمارا زریعہ معاش مال مویشی تھے جو ان حالات میں پہلے ہی تباہ ہیں اور اگر کوئی مویشی ان غاروں میں غلطی سے چلا جائے تو اسکو نکال نہیں سکتے اور تکلیف دہ حالت یہ ہوتی ھے کہ ھم کئی کئ دن جاکر اسکی صرف آواز سنتے ہیں کہ ابھی زندہ ھے اسطرح ھم خود بار بار جیتے مرتے ہیں ۔
    ضرورت اس امر کی ھے کہ ضلع ایبٹ آباد کے سرکل بکوٹ گلیات کے گرین گولڈ سرسبز جنگلات اور تناول شیروان کے سفید گولڈ پر ہی برے اثرات کیوں ۔۔۔ ہمارے ان ذخائر کو تباہی سے بچاکر آنے والی نسلوں پر احسان کیا جائے بصورت دیگر جب فطرت سے چھیڑ چھاڑ کرو گے تو قدرت انتقام لیتی ھے اور وہ انتقام ان مظلوموں کی فریادیں بن کر ظلم کرنے والے بدعنوان عناصر کی نسلوں کی تباہی کا سامان بن جاتا ھے
    رپورٹ
    نوید اکرم عباسی
    ایبٹ آباد
    4 جولائی

Komentáře •