Fort Phulra Cholistan | Fort Abbas

Sdílet
Vložit
  • čas přidán 15. 02. 2021
  • #Cholistan #QilaPhulra

Komentáře • 26

  • @taaniverma8979
    @taaniverma8979 Před rokem +1

    border de naal jehda anupgd aa oh sadi city aa💗

  • @bhattipk
    @bhattipk Před 3 lety +2

    Good work keep it up ❤

  • @msi603
    @msi603 Před 11 měsíci

    Nice work❤

  • @ayaz22
    @ayaz22 Před 3 lety +1

    Nice

  • @ayaz22
    @ayaz22 Před 3 lety +1

    Mash Allah

  • @mudassargondal9763
    @mudassargondal9763 Před 2 lety +1

    سونا شہر فورٹ عباس ضلع بہاولنگر پنجاب،💪💪💪🐅🐅🐅🇵🇰🇵🇰🇵🇰❤️👉

  • @abdulhameedlangah6865
    @abdulhameedlangah6865 Před 2 lety +1

    Vadoon ki zabani hai k jab darya hakra or sarswati bahtay thai un kai kinaroon p arya log abad thai un kai liea yai misil mashoor hai.sangli jina di dadi sodhi jina di maa malhi dai panj putar .dahar.bhutta.naich.sujra tai langah

  • @JMAbbasi
    @JMAbbasi Před 11 měsíci

    good wark

  • @kuldeepgoswamiofficial8196

    पूरे फुलड़ा गांव की विडिओ बनाकर डालो भाई पलीज

  • @user-jz1tw4xt3o
    @user-jz1tw4xt3o Před 10 měsíci

  • @_Bilal_228
    @_Bilal_228 Před 3 lety +1

    Awesome

  • @kuldeepgoswamiofficial8196

    मेरे परदादा का गांव हैं ये।
    I'm from anupgarh India

  • @zeeshanranduofficial1933
    @zeeshanranduofficial1933 Před 2 lety +1

    قلعہ پھولڑا پر پنوار راجپوت حکمران تھے۔
    راجہ ملن سی پنوار کا بیٹا راجہ رانوت سی المعروف راجہ راندو حکمران تھا۔۔۔

  • @tahirmuradbhutta3632
    @tahirmuradbhutta3632 Před rokem

    Rai pulla rai has founded this for and now decendent of Rai pulla are called pullarwan ___mean sicon of Rai pulla
    This tribe other version that Rai pulhra was ruler of dehli

  • @mudassirkareemmudassirkare7068

    What was purpose of construction of forts

    • @stunningpk
      @stunningpk  Před 3 lety

      For residence and they make building strong or fort type for defence purpose. Mostly the fort owners occupied some area and they was king of nawab of that area.

  • @zeeshanpanwar
    @zeeshanpanwar Před rokem

    یہ راندو راجپوتوں کا قلعہ یے۔
    راجہ پھولراۓ پنوار نے 1116بکرمی میں تعمیر کیا تھا۔
    آپ میرے ساتھ رابطہ کریں شکریہ

  • @zeeshanpanwar
    @zeeshanpanwar Před rokem

    آپ مجھ سے رابطہ کریں میں آپ کو مکمل معلومات بیجھتا ہو۔

  • @rajarandhu8392
    @rajarandhu8392 Před 3 lety +3

    قلعہ پھولرا قلعہ موج گڑھ قلعہ مروٹ اور باقی دوسرے قلعہ پنوار راجپوتوں کے تھے اور یہاں پر راٹھور خاندان قابض تھے جن کو سہو چوہانوں کی پشت پناہی حاصل تھی۔ جنہیں تاریخ مسخ کر کے عباسیوں کا قلعہ ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی گئی۔قلعہ پھولڑا پر مہاراجہ ملن سی پنوار حکمران تھا اور دلی کے حکمران جو سہو چوہان تھے نے راجہ ملن سی کو خراج/ٹیکس دینے کے لیے زور ڈالا تو راجہ ملن سی نے دینے سے انکار کردیا جس کی وجہ سے دلی کے حکمران سہو چوہان نے حملہ کا حکم دیا اور قلعہ پھولڑا پر پیش قدمی کی ۔
    کبت سویا ملن سی
    چھوڑیا تھارا دیش ماروتھل رے نت دی لڑاٸی
    اب کیا لیتے ہو پاچھے ہارے رے نہ کر دکھیاٸ
    جتھے وسن پنوار رے اوہ دھار لچھاٸ
    مرن مارن ہمارا کام رے پھولڑا چھوڑ نہ جاٸ
    تساں چھوڑ قنوج رے تلوار اسںاں تے چاٸ
    بھل گیا رام پرمار راجہ رے پرتھی نے سنجوگتا چاٸی
    چخہ جلن گیا ریاں رانیاں رے رسم قدیم آٸ
    ابتک رہے خراجگزار مارے رے اج شاہی کتھوں پاٸی
    اتنی کہہ ملن پنوار رے چاٸی داھڈیاں کی جاٸی
    سر خم نہیں کرنا ملن رے باہویں جاں وجودوں جاٸی
    راجہ ملن سی اور اس کی فوج نے سہو چوہانوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور کافی مزاحمت کی۔پنوار راجپوت دلیری سے لڑتے رہے اور کٹتے رہے آخر راجہ ملن سی کو شکست ہوٸ اور سہو چوہان کے بادشاہ نے ملن سی کی گردن اتار دی اور قلعہ پر قبضہ کرلیا۔اس جنگ کے دوران راجہ ملن سی کے ہاں اک بیٹا پیدا ہوا جس کا نام رانوت سی رکھا گیا اور راندو لقب دیا گیا کیونکہ یہ راجہ جنگ کے دوران پیدا ہوا تھا۔جس نے اپنے باپ کا بدلہ لیا اور سہو چوہانوں سے قلعہ چھین لیا۔
    جب راجہ ملن سی کے ہاں راجہ رانوت سی المعروف راندو
    پیدا ہوا تو پنوار خاندان کے جدی میراثی/ میر عالم جس کا نام عنایت علی تھا دوڑتا ہو عین میدان جنگ میں آیا جہاں راجہ ملن سی لڑاٸ میں مصروف تھا کو خوشخبری سناٸی کہ رانی رانوتی کے ہاں راجکمار تولد ہوا ہے تو راجہ بے حد خوش ہوا کیونکہ راجہ ملن سی کی بیٹیاں ہی تھی بیٹا نہ تھا ۔۔ بیٹے کی ولادت کی خبر سن کر راجہ ملن سی قلعہ کی جانب روانہ ہوا اور قلعہ میں موجود زنان خانہ میں تشریف لے گٸے۔اور اپنے فرزند دلبند کو اٹھا کر سینے سے لگایا اور بہت ہی رویا اور بے اختیار کہنے لگا جو خاندان کے جدی میر عالم / میراثی نے اپنی کبت میں بیان کی ہے
    فرزند دلبندارے اج کیا خوشی کی بات
    در شدیانے وجدے رہن جے ہوندو سکھپات
    بڑا ہوندو سکھ دیوندو رے جنگ رہندی بات
    بچا تیرے بخت دی رے اج کالی رات
    میں راجہ مر چلیا رے تو پلیں کس گھات
    سہرا سرے پر بندھے رے تو چڑھیں برات
    اوپر ملن سی موت رے دشمن کھڑے ثبات
    خوشی مراں جنگ جیونیا جے بدلہ لیں ہاتھ
    مفہوم:
    میرے دل کے ٹوٹے آج کیا خوشی کی بات ہے ہر طرف خوشیاں ہی خوشیاں ہونی تھی اگر امن کا زمانہ ہوتا۔اگر تو بڑا ہوتا تو میرے ساتھ جنگ میں میرا ہاتھ بٹاتا۔میری خواٸش ہے کہ تجھے سہرا پہنے ہوۓ دیکھتا پر میرے بچے تیری خوشی کی آج کالی رات ہے۔سامنے دشمن کھڑا ہے اور موت سر پر ہے۔میں تو خوشی خوشی مرجاٶ گا اگر تو میرا بدلہ لے گا۔۔۔
    راندو پنوار خاندان کے جدی میر عالم عناٸت علی نے اپنی کبت میں یوں بیان کیا ہے۔
    کبت میر عناٸت علی
    پتر ملن پنوار دا رے راندو دھریا نام
    رنوچہ رہی گرم اے رے ہردم اس دا نام
    باپ جیہندا وچہ جنگ دے ہویا قتل عام
    چھڈ میدان نہ نسیا رے راجپوت کی جام
    فخر جیندل رندھول دارے جگدیو کی سلام
    دھارا نگری مشہور رے جانے خلق عنایت تمام
    جاری اے
    یہ دنیا پنواروں کی ہے!

    • @stunningpk
      @stunningpk  Před 3 lety +3

      If this is right information then its good to know.

    • @rajarandhu8392
      @rajarandhu8392 Před 3 lety +1

      جی باالکل درست معلومات ہے یہ۔۔۔

  • @zeeshanpanwar
    @zeeshanpanwar Před rokem

    سر اپنا واٹساپ نمبر سینڈ کریں شکریہ

  • @_Bilal_228
    @_Bilal_228 Před 3 lety +1

    Awesome