Hazrat Umar Say Rasool (as) Ny Kagaz Kalam Manga us NY Kya Jawab Dya? | Allama Nasir Abbas Multan
Vložit
- čas přidán 7. 06. 2024
- Hazrat Umar Say Rasool Allah (sw)
Humy Quran Kafi hai?
Shia Umar Say Nafarat Krty hai Waja Kya?
@allamanasirabbasofficial
#majlis #muhammad #umar #allamanasirabbasmultan #allamanasirabbas #allamanasirabbasofficial
❤میں کیا بیان کروں گا تیری شان یاعلیء ❤جب تیرا مداح خوان ھے یزدان یاعلیء ❤چہروں کو دیکھتا ہوں تیرا زکر چھیڑ کر ❤ھے تیرا زکر نسل کی پہچان یاعلیء ❤
LANNAT BAR DUSHMAN E AHLE BAIT ص 🖐🏻🖐🏻🖐🏻🖐🏻🖐🏻🖐🏻🖐🏻
Beeeeeeeeeee shumar
اللھم صل علی محمد و آل محمد واعجل فراجھم ❤
Wahhhh mola ala zikre Ahlebait as jee apni bargh MN qabool fermaie derjt ala naseeb fermain
ماشاءاللہ
Màsha Allah ❤
Mouvi nasir Abbas bahut khub ❤
داماد مولا علی ذندہ باد
Wah SHAHEED ❤
Aliyunwaliullh🇮🇳❤❤
❤❤❤❤❤❤
Haq hai
ali as mola ali as
😢😢😢😢
Wah
Geoo 🔥
Maolla yerhama
علی ںن ابو طالب نے بھی تو کاغز قلم دینے سے انکار کیا تھا۔
درخت کی چھال یا کاغذ ق قلم نبی صلی علیہ وآلہ وسلم نے مانگا کہ میں کچھ نصیحت کر دوں تاکہ میرے بعد جھگڑا نہ کرو
بہت سارے صحابہ کرام موجود تھے ۔لیکن عمر نے کہا اللہ کی کتاب کافی ہےاور شوروغل ہوا ۔نوبت یہاں تک پہنچی کہ پاک نبی کریم رحمت اللعالمین نے ناراض ہو کر سب کو نکل جانے کو کہا
تم جیسے لوگ کاغذ اور درخت کی چھال کے چکر میں پڑے ہو ۔
اور رہا حضرت علی علیہ سلام کا مسئلہ ۔کیا وہ نبی کے سامنے عمر سے جھگڑا کرتے ۔اور کس نے کہا کہ کاغذ قلم علی علیہ السلام کے پاس تھا یاعمرکےپاس تھا ۔
اصل بات ہے کہ عمر نے نبی کی بات پر اعتراض کیا اور کہا اللہ کی کتاب کافی ہے ۔اور صحابہ نے نبی کے آخری ایام میں جھگڑا کیا ۔حکم عدولی کی
تمہاری ساری توجہ اس بات پر ہے کہ کاغذ تو ہوتا نہیں تھا ۔او کاغذ تو حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانے میں بھی تھا ۔عمرکو بری کرنے کے چکر میں حضرت محمد صلی علیہ وآلہ کی شان میں گستاخی ہوئی اس پر پردہ ڈال رہے ہو ۔
اے ایمان والو اپنی آواز نبی کے سامنے بلند نہ کرو ۔اپناقدم نبی سے آگے مت بڑھاؤ ۔کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارا سب کیا کرایا غارت ہو جائے اور خبر بھی نہ ہو ۔القران۔
پہلے بخآری شریف میں اس بات کی تصدیق کر لیں ۔اس میں کاغذ قلم کا ذکر ہے ۔عمر کی محبت میں واقعہ کو جھٹلاتے ہو
درخت کی چھال یا کاغذ ق قلم نبی صلی علیہ وآلہ وسلم نے مانگا کہ میں کچھ نصیحت کر دوں تاکہ میرے بعد جھگڑا نہ کرو
کیا کاغذ قلم صرف حضرت عمر کے پاس تھے ؟ حضرت علی اور بنی ہاشم میں سے کسی کے پاس کاغذ قلم نہیں تھے ؟ انہوں نے کیوں نہیں دیے ؟ کیا حضرت عمر اتنے طاقتور تھے کہ حضرت علی کو بھی کاغذ قلم لانے سے روک دیا
ویسے اس دور میں کاغذ تو عرب میں پہنچا ہی نہیں تھا قرآن مجید بھی جانوروں کی کھال کپڑے ہڈیوں اور درخت کی چھال پہ لکھا جاتا تھا۔۔
پہلے بخآری شریف میں اس بات کی تصدیق کر لیں ۔اس میں کاغذ قلم کا ذکر ہے ۔عمر کی محبت میں واقعہ کو جھٹلاتے ہو
درخت کی چھال یا کاغذ ق قلم نبی صلی علیہ وآلہ وسلم نے مانگا کہ میں کچھ نصیحت کر دوں تاکہ میرے بعد جھگڑا نہ کرو
بہت سارے صحابہ کرام موجود تھے ۔لیکن عمر نے کہا اللہ کی کتاب کافی ہےاور شوروغل ہوا ۔نوبت یہاں تک پہنچی کہ پاک نبی کریم رحمت اللعالمین نے ناراض ہو کر سب کو نکل جانے کو کہا
تم جیسے لوگ کاغذ اور درخت کی چھال کے چکر میں پڑے ہو ۔
اور رہا حضرت علی علیہ سلام کا مسئلہ ۔کیا وہ نبی کے سامنے عمر سے جھگڑا کرتے ۔اور کس نے کہا کہ کاغذ قلم علی علیہ السلام کے پاس تھا یاعمرکےپاس تھا ۔
اصل بات ہے کہ عمر نے نبی کی بات پر اعتراض کیا اور کہا اللہ کی کتاب کافی ہے ۔اور صحابہ نے نبی کے آخری ایام میں جھگڑا کیا ۔حکم عدولی کی
تمہاری ساری توجہ اس بات پر ہے کہ کاغذ تو ہوتا نہیں تھا ۔او کاغذ تو حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانے میں بھی تھا ۔عمرکو بری کرنے کے چکر میں حضرت محمد صلی علیہ وآلہ کی شان میں گستاخی ہوئی اس پر پردہ ڈال رہے ہو ۔
اے ایمان والو اپنی آواز نبی کے سامنے بلند نہ کرو ۔اپناقدم نبی سے آگے مت بڑھاؤ ۔کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارا سب کیا کرایا غارت ہو جائے اور خبر بھی نہ ہو ۔القران۔ا
پہلے بخآری شریف میں اس بات کی تصدیق کر لیں ۔اس میں کاغذ قلم کا ذکر ہے ۔عمر کی محبت میں واقعہ کو جھٹلاتے ہو
درخت کی چھال یا کاغذ ق قلم نبی صلی علیہ وآلہ وسلم نے مانگا کہ میں کچھ نصیحت کر دوں تاکہ میرے بعد جھگڑا نہ کرو
بہت سارے صحابہ کرام موجود تھے ۔لیکن عمر نے کہا اللہ کی کتاب کافی ہےاور شوروغل ہوا ۔نوبت یہاں تک پہنچی کہ پاک نبی کریم رحمت اللعالمین نے ناراض ہو کر سب کو نکل جانے کو کہا
تم جیسے لوگ کاغذ اور درخت کی چھال کے چکر میں پڑے ہو ۔
اور رہا حضرت علی علیہ سلام کا مسئلہ ۔کیا وہ نبی کے سامنے عمر سے جھگڑا کرتے ۔اور کس نے کہا کہ کاغذ قلم علی علیہ السلام کے پاس تھا یاعمرکےپاس تھا ۔
اصل بات ہے کہ عمر نے نبی کی بات پر اعتراض کیا اور کہا اللہ کی کتاب کافی ہے ۔اور صحابہ نے نبی کے آخری ایام میں جھگڑا کیا ۔حکم عدولی کی
تمہاری ساری توجہ اس بات پر ہے کہ کاغذ تو ہوتا نہیں تھا ۔او کاغذ تو حضرت یوسف علیہ السلام کے زمانے میں بھی تھا ۔عمرکو بری کرنے کے چکر میں حضرت محمد صلی علیہ وآلہ کی شان میں گستاخی ہوئی اس پر پردہ ڈال رہے ہو ۔
اے ایمان والو اپنی آواز نبی کے سامنے بلند نہ کرو ۔اپناقدم نبی سے آگے مت بڑھاؤ ۔کہیں ایسا نہ ہو کہ تمہارا سب کیا کرایا غارت ہو جائے اور خبر بھی نہ ہو ۔القران۔
وہاں اس وقت مولا علی موجود تھے جب حضرت عمر نے کاغذ قلم سے منع کیا تو مولا علی نے کیوں نہیں دیا۔ ؟
Khudaa k muqablay ma Firoun aya tha khudaayi ka dawaa krny usko Allah ny pehli fursat ma q nahi khtm krdiya?? Itny waqt tk hakoomat q krny dee usko??? iska jawaab do baqi ma batata
کیوں کہ نبیﷺ نے قاغز قلم عمر ابن خطاب ملعون سے مانگا تھا مولا علیؑ سے نہیں
😂😂😂سوال گندم جواب چنا😂