जितने भी कवि और कवित्रियां, है उनमें सबसे ज्यादा अच्छा और सराहनीय तथा दमदार और हर तरह की त्रृटियों पर ध्यान केंद्रित किया जाना जरूरी समझती है और उसी पर जुड़ते हुए कविता पढ़ने का ध्यान रखना जरूरी समझती है श्री श्री लता हया जी जिनकी जितनी भी सराहना और प्रशंसा की जाए कम ही होगी।
Aapne ne apani antraatma se Islam ke baare me pada aur islaam ko pasand kiya auron ko apani antra atma se aur religion ke baare me jana ne aur pasand karane ki aajadi honi chahiye,har aadami ki choice alag hoti ye jaroori nahi hai ki aapko Islam pasand hai to aur ko bhi pasand ho, agar ab adab hai to kisi ek religion ka gungaan n kijiye Mahabharat ki kunti .
*دِلو رام کوثری کون تھا؟* ❤️ دِلو رام ایک ہندو شاعر تھا جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں بے شمار اشعار کہے. ان کا قلمی نام *کوثری* تھا. *ہندو پس منظر۔* آپ کی شاعری مسلمانوں اور ہندووں میں یکساں مقبول تھی۔جب ان کے من میں عشقِ نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دیپ پوری آب و تاب سے چمکا تو انہوں نے محبوبِ کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی محبت میں کثرت سے نعت کہنا شروع کردی۔ہندوؤں نے ان پر شدید اعتراض کیا اور کہا "کہ تم ہندو ہو کر مسلمانوں کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تعریف میں اشعار کہتے ہوں تم کیسے ہندو ہو۔ ہندوؤں نے سختی سے کہا کہ تمہارے ساتھ کیا معاملہ ہے؟ تم نے ہندوؤں کا نام شرمندہ کیا ہے"۔ دِلورام کوثری نے جواب دیا، "مجھے میرے پیار سے دور نہ کرو!" انہوں نے اپنی محبت کی وضاحت میں ایک خوبصورت شعر لکھا: *کچھ عشقِ محمد میں نہیں شرطِ مسلماں۔* *ہے کوثری ہندو بھی طلبگارِ محمد* صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ یعنی مسلمان ہونے کی وجہ سے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) سے محبت کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے! کوثری ہندو ہو کر بھی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا طلبگار ہے۔ *بسترِ مرگ پر معجزہ۔* دِلورام بہت بیمار ہو کر بستر مرگ پر پہنچ گئے۔ اخبارات اور رسائل کے ذریعہ بھارت بھر میں ان کی خراب صحت کی خبر پھیل گئی۔ 28 دسمبر 1931 کی وہ سرد صبح بھی آن پہنچی۔ جب یہ دیوانہ عاشقِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) شدید تکلیف و بیماری کی حالت میں تھے۔ نزع کے وقت ان سے محبت و عقیدت رکھنے والوں نے انہیں گھیرا ہوا تھا اور لوگوں کی کثیر تعداد ان کے گرد جمع تھی۔ لیکن وہ مسلسل دروازے کی طرف دیکھے جارہے تھے جیسے کسی کا نتظار کررہے ہوں۔ تھوڑی دیر کے بعد، وہ اپنے ہاتھوں پر وزن ڈال کر اٹھنے کی کوشش کرنے لگے اور اپنے پاس موجود افراد سے کہا کہ انہیں اٹھایا جائے لوگوں نے انہیں سہارا دیا تو وہ اٹھ کر کھڑے ہو گئے۔ لوگ حیرت و پریشانی سے یہ سب ماجرا دیکھ رہے تھے۔ انہوں نے دِلورام سے پوچھا، "کیا معاملہ ہے؟" دِلورام آبدیدہ ہو گئے اور روتے ہوئے کہنے لگے۔ "میں نے ساری عمر جس کی تعریف کی ہے وہ آ گئے ہیں!" حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کے مبارک والد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہاں ہیں! حالانکہ میں نے ان کے مذہب کو بھی قبول نہیں کیا۔ یہ میرے محبوب کیسے کمال ہیں جو میری تکلیف میں پہنچ گئے ہیں۔" دِلورام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ روتے ہوئے گفتگو شروع کردی۔ اور ساری دنیا سے بے نیاز ہوگئے۔ محبوبِ کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، "دِلورام تمہارا وقت تقریبا آن پہنچا ہے۔ عزرائیل یہاں موجود ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ جو شخص مجھے پسند کرتا ہے وہ جہنم میں جائے۔ میں اسے اپنے ساتھ جنت میں لیکے جانا چاہتا ہوں۔" دِلورام نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ان الفاظ کو دھرایا اور بآوازِِ بلند کلمۂِ شہادت کی تلاوت کی۔ پھر کہنے لگے "اے میرے آقا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)! آپ نے مجھے کلمہ سکھایا ہے اب آپ ہی مجھے آپنی پسند کا ایک مسلم نام بھی عطا فرما دیں۔ میں محسوس کر سکتا ہوں کہ موت کا فرشتہ تقریبا مجھ پر حاوی ہو رہا ہے"۔ دِلورام نے کہا کہ حضور اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انہیں *کوثر علی کوثری* کا نام عنایت فرمایا ہے۔ بس یہ کہنا تھا تو جو چند لمحے پہلے *دِلورام* تھا *کوثر علی کوثری* بن گیا اور ان کی روح پرواز کر گئی۔انہیں لاہور میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ بے شک عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انسان کو ڈوبنے نہیں دیتا۔ ذیل میں آپ کے چند اشعار درج ہیں اس دعا کے ساتھ کہ رب العالمین عاشقِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوثر علی کوثری (المعروف چوہدری دِلورام کوثری) کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے ان کے اشعار ان کے لیے صدقۂِ جاریہ بنیں اور اس میں سے ہمیں بھی کچھ حصہ عطا ہو۔ آمین یا رب العالمین کچھ عشقِ محمد ﷺمیں نہیں شرطِ مسلماں۔ ہے کوثری ہندو بھی طلب گارِ محمد ﷺ۔ اللہ رے، کیا رونقِ بازارِ محمد ﷺ۔ کہ معبودِ جہاں بھی ہے خریدار محمد ﷺ۔ رحمت العالمین ؐ کے حشر میں معانی کھلے۔ خلق ساری شافعِ روزِ جزا کے ساتھ ہے۔ لیکے دلوُ رام کو جنت میں جب حضرت گئے۔ معلوم ہوا کہ ہندو بھی محبوبِؐ خدا کے ساتھ ہے۔ ہندو سمجھ کے مجھ کو جہنم نے دی صدا۔ جب پاس میں گیا تو نہ مجھ کو جلا سکا۔ بولا کہ تجھ پہ کیوں میری آتش ہوئی حرام۔ کیا وجہ تجھ پہ شعلہ جو قابو نہ پا سکا۔ کیا نام ہے تو کون ہے مذہب تیرا ہے کیا۔ حیران ہوں میں عذاب جو تجھ تک نہ جا سکا۔ میں نے کہا کہ جائے تعجب ذرا نہیں۔ واقف نہیں تو میرے دلِ حق شناس کا۔ ہندو سہی مگر ہوں ثنا خوان مصطفیٰ۔ اس واسطے نہ شعلہ تیرا مجھ تک آسکا۔ ہے نام دِلو رام تخلص ہے کوثری. اب کیا کہوں بتا دیا جو کچھ بتا سکا. بصد شکریہ: حضرت سید فرید ادریس مہاراج (دامت برکاتہم العالیہ) گدی نشیں اجمیر شریف.
A/a ya mary rub k fzl ha gissa chahy Hidayt aur uoonchaye dy Aur kisee ko alla tala Diloo k raz janty han Alla hum sub ki hifazt kary Aameen suma aameen
Purpose of Creation of.human..being.on.....................this.earth.
What.is.humanity?
What.is.islam?
Humanity.and.islam
An..introduction.of.poetry
Malika hameera 😂
Bahot khoob lata haya ji
Mumbai men AAP Kahan rehte Hain aapka phone no. Kiya hai
I am proud of such a daughtter in hind
Lata is great daughter i salute her excellency Pakistani Father
Great daughter May God bless you with Janat tul ferdoos
No words for expression God is great He gives us such a great daughter
Great Daughter
Ma sha Allah Subhan Allah Allah bless you
,👸🇮🇳💪💪💪💪💪💪👍💯😘😘😘😘😘😘😘😘😘😘
Good Lata Haya
MUMTAZ BEGUM 🙏💎👩💎🙏😂😂😂😂😂🙏
تندئِ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے عقاب یہ تو چلتی ھے تجھے اُنچا اڑانے کے لئے ❤❤❤❤❤❤❤ محترمہ حیا لتا صاحبہ زندہ باد❤❤❤
Well done, Lara haha Abdus salam
Lata G ,ek secular, insaf,ke sharia
नौ सौ चूहे खाकर बिल्ली हज को चली।
buhut khub Surat soch 😇😇😇😇
Allah aapko iman ki dolat se nvaze
Very good
Shukria
मुद्-ही-लाख बुरा चाहे,तो क्या होता है, अल्लाह जिसे ईमान की दौलत दे, उसे मुसलमान बनने से कौन रोक सकता है ?
More, even above, knowledge of Islam then a medium type of Muslim.
Bhot khob
Excellent.May Allah bless you.ameen.
Very nice
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ لتا حیا صاحبا شکریہ جزاك اللهُ
Zaberdast.boht khob.
Haya is the best.
Good
Zaberdast
Waah, waah waah Waah lata ji Aap ek dm be misaal h, apne aap me khud be misaal h
⁰
Masahallahh
Z
بھت خوب
Laajawab ma'am
जितने भी कवि और कवित्रियां, है उनमें सबसे ज्यादा अच्छा और सराहनीय तथा दमदार और हर तरह की त्रृटियों पर ध्यान केंद्रित किया जाना जरूरी समझती है और उसी पर जुड़ते हुए कविता पढ़ने का ध्यान रखना जरूरी समझती है श्री श्री लता हया जी जिनकी जितनी भी सराहना और प्रशंसा की जाए कम ही होगी।
Allah ap ko aiman naseeb karde
Aapne ne apani antraatma se Islam ke baare me pada aur islaam ko pasand kiya auron ko apani antra atma se aur religion ke baare me jana ne aur pasand karane ki aajadi honi chahiye,har aadami ki choice alag hoti ye jaroori nahi hai ki aapko Islam pasand hai to aur ko bhi pasand ho, agar ab adab hai to kisi ek religion ka gungaan n kijiye Mahabharat ki kunti .
Very good lata
Ur
*دِلو رام کوثری کون تھا؟* ❤️ دِلو رام ایک ہندو شاعر تھا جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میں بے شمار اشعار کہے. ان کا قلمی نام *کوثری* تھا. *ہندو پس منظر۔* آپ کی شاعری مسلمانوں اور ہندووں میں یکساں مقبول تھی۔جب ان کے من میں عشقِ نبوی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا دیپ پوری آب و تاب سے چمکا تو انہوں نے محبوبِ کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی محبت میں کثرت سے نعت کہنا شروع کردی۔ہندوؤں نے ان پر شدید اعتراض کیا اور کہا "کہ تم ہندو ہو کر مسلمانوں کے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی تعریف میں اشعار کہتے ہوں تم کیسے ہندو ہو۔ ہندوؤں نے سختی سے کہا کہ تمہارے ساتھ کیا معاملہ ہے؟ تم نے ہندوؤں کا نام شرمندہ کیا ہے"۔ دِلورام کوثری نے جواب دیا، "مجھے میرے پیار سے دور نہ کرو!" انہوں نے اپنی محبت کی وضاحت میں ایک خوبصورت شعر لکھا: *کچھ عشقِ محمد میں نہیں شرطِ مسلماں۔* *ہے کوثری ہندو بھی طلبگارِ محمد* صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ یعنی مسلمان ہونے کی وجہ سے حضرت محمد (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) سے محبت کرنے کی کوئی شرط نہیں ہے! کوثری ہندو ہو کر بھی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا طلبگار ہے۔ *بسترِ مرگ پر معجزہ۔* دِلورام بہت بیمار ہو کر بستر مرگ پر پہنچ گئے۔ اخبارات اور رسائل کے ذریعہ بھارت بھر میں ان کی خراب صحت کی خبر پھیل گئی۔ 28 دسمبر 1931 کی وہ سرد صبح بھی آن پہنچی۔ جب یہ دیوانہ عاشقِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) شدید تکلیف و بیماری کی حالت میں تھے۔ نزع کے وقت ان سے محبت و عقیدت رکھنے والوں نے انہیں گھیرا ہوا تھا اور لوگوں کی کثیر تعداد ان کے گرد جمع تھی۔ لیکن وہ مسلسل دروازے کی طرف دیکھے جارہے تھے جیسے کسی کا نتظار کررہے ہوں۔ تھوڑی دیر کے بعد، وہ اپنے ہاتھوں پر وزن ڈال کر اٹھنے کی کوشش کرنے لگے اور اپنے پاس موجود افراد سے کہا کہ انہیں اٹھایا جائے لوگوں نے انہیں سہارا دیا تو وہ اٹھ کر کھڑے ہو گئے۔ لوگ حیرت و پریشانی سے یہ سب ماجرا دیکھ رہے تھے۔ انہوں نے دِلورام سے پوچھا، "کیا معاملہ ہے؟" دِلورام آبدیدہ ہو گئے اور روتے ہوئے کہنے لگے۔ "میں نے ساری عمر جس کی تعریف کی ہے وہ آ گئے ہیں!" حضرت فاطمہ (سلام اللہ علیہا) کے مبارک والد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) یہاں ہیں! حالانکہ میں نے ان کے مذہب کو بھی قبول نہیں کیا۔ یہ میرے محبوب کیسے کمال ہیں جو میری تکلیف میں پہنچ گئے ہیں۔" دِلورام نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ روتے ہوئے گفتگو شروع کردی۔ اور ساری دنیا سے بے نیاز ہوگئے۔ محبوبِ کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا، "دِلورام تمہارا وقت تقریبا آن پہنچا ہے۔ عزرائیل یہاں موجود ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ جو شخص مجھے پسند کرتا ہے وہ جہنم میں جائے۔ میں اسے اپنے ساتھ جنت میں لیکے جانا چاہتا ہوں۔" دِلورام نے حضور اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ان الفاظ کو دھرایا اور بآوازِِ بلند کلمۂِ شہادت کی تلاوت کی۔ پھر کہنے لگے "اے میرے آقا (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)! آپ نے مجھے کلمہ سکھایا ہے اب آپ ہی مجھے آپنی پسند کا ایک مسلم نام بھی عطا فرما دیں۔ میں محسوس کر سکتا ہوں کہ موت کا فرشتہ تقریبا مجھ پر حاوی ہو رہا ہے"۔ دِلورام نے کہا کہ حضور اکرم(صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے انہیں *کوثر علی کوثری* کا نام عنایت فرمایا ہے۔ بس یہ کہنا تھا تو جو چند لمحے پہلے *دِلورام* تھا *کوثر علی کوثری* بن گیا اور ان کی روح پرواز کر گئی۔انہیں لاہور میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔ بے شک عشقِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم انسان کو ڈوبنے نہیں دیتا۔ ذیل میں آپ کے چند اشعار درج ہیں اس دعا کے ساتھ کہ رب العالمین عاشقِ رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کوثر علی کوثری (المعروف چوہدری دِلورام کوثری) کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا کرے ان کے اشعار ان کے لیے صدقۂِ جاریہ بنیں اور اس میں سے ہمیں بھی کچھ حصہ عطا ہو۔ آمین یا رب العالمین کچھ عشقِ محمد ﷺمیں نہیں شرطِ مسلماں۔ ہے کوثری ہندو بھی طلب گارِ محمد ﷺ۔ اللہ رے، کیا رونقِ بازارِ محمد ﷺ۔ کہ معبودِ جہاں بھی ہے خریدار محمد ﷺ۔ رحمت العالمین ؐ کے حشر میں معانی کھلے۔ خلق ساری شافعِ روزِ جزا کے ساتھ ہے۔ لیکے دلوُ رام کو جنت میں جب حضرت گئے۔ معلوم ہوا کہ ہندو بھی محبوبِؐ خدا کے ساتھ ہے۔ ہندو سمجھ کے مجھ کو جہنم نے دی صدا۔ جب پاس میں گیا تو نہ مجھ کو جلا سکا۔ بولا کہ تجھ پہ کیوں میری آتش ہوئی حرام۔ کیا وجہ تجھ پہ شعلہ جو قابو نہ پا سکا۔ کیا نام ہے تو کون ہے مذہب تیرا ہے کیا۔ حیران ہوں میں عذاب جو تجھ تک نہ جا سکا۔ میں نے کہا کہ جائے تعجب ذرا نہیں۔ واقف نہیں تو میرے دلِ حق شناس کا۔ ہندو سہی مگر ہوں ثنا خوان مصطفیٰ۔ اس واسطے نہ شعلہ تیرا مجھ تک آسکا۔ ہے نام دِلو رام تخلص ہے کوثری. اب کیا کہوں بتا دیا جو کچھ بتا سکا. بصد شکریہ: حضرت سید فرید ادریس مہاراج (دامت برکاتہم العالیہ) گدی نشیں اجمیر شریف.
Allah aapko salamath rakhe lata haya saheba aap ki dunya o aakhirath Allah paak chamkade Aameen
Allah aap ko salamat rakhe Lata Haya sahiba hum aap ka her mushayra bahot shoq se dekhti hoon aur hum sab bahot pasand karte hain ❤️❤️❤️
A/a ya mary rub k fzl ha gissa chahy Hidayt aur uoonchaye dy Aur kisee ko alla tala Diloo k raz janty han Alla hum sub ki hifazt kary Aameen suma aameen
اسلام مبارک۔۔بیٹی۔ اللہ اپ کی مدد فرمائیے۔۔